بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ اسلام آباد کا موسم کسی اور کے کہنے پر بدلتا ہے ، بلوچستان کے مسائل پر حکومتی پیشرفت سے مطمئن نہیِں۔
فیصلہ آپ کا ہے پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں کہ مولانا فضل الرحمان کا دھرنا اور اسلام آباد کا موسم بدلنے والا ہے ،اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہمارا موسم بدلتا ہے اسلام آباد کے بدلنے سے اور اسلام آباد کا موسم کسی اورکے کہنے پر بدلتا ہے، اور پھر موسم بدلنے پر ژالہ باری بھی ہوسکتی ہے، زلزلے بھی آسکتا ہے۔
اختر مینگل کاکہنا تھا کہ ہماری ترجیح حکومت نہیں ہے اور اگر کسی حکومت کی ترجیح بلوچستان نہیں ہے تو ہم اسکا ساتھ نہیں دے سکتے۔ اور اگر ہمیں قربانی کا بکرا بنانے کے دریائے نیل میں پھینک دیا جائے گا تو ہم اپنا خون بہانا نہیں چاہیں گے۔
بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی سے متعلق انہوں نے کہا کہ اسکا اجلاس ہی نہیں ہوا۔
حکومت کو دی گئی ایک سال کی ڈیڈلائن سے متعلق انہوں نے کہا کہ حکومت اگر بلوچستان کے مسائل کو حل کرسکتی ہے تو ٹھوس اقدامات کرے اور اگر نہیں تو آگاہ کردے تاکہ ہماری سیاسی جماعت پھر فیصلہ کرسکے۔
انہوں نے بلوچستان کے مسائل پر حکومتی پیشرفت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ابھی تک صرف ان پر غور کیا گیا ہے لیکن ابھی بھی پچانوے فیصد مسائل جوں کے توں ہے تو وہ کیسے مطمئن ہوسکتے ہیں۔