آزاد کشمیر اور ملک کے بالائی علاقوں اسلام آباد، پشاور اور لاہور سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے باعث اب تک 25 افراد جاں بحق جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
اس کے علاوہ آزاد کشمیر، راولاکوٹ، باغ، بھمبر، سیالکوٹ، سرگودھا، جہلم، راولپنڈی، اٹک، ہری پور، مانسہرہ، ملاکنڈ، صوابی اور مردان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ 4 بج کر ایک منٹ پر آیا۔ زلزلے کی شدت 5.8 رکارڈ کی گئی ہے۔ زلزے کا مرکز جہلم سے 5 کلومیٹر شمال کی جانب بتایا گیا ہے جبکہ گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔ زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا اورلوگ گھروں اور دفاتر سے باہرنکل آئے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کے مطابق اب تک 24 افراد جاں بحق جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے بتایا کے جاتلاں جانے والی سڑک کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے، 3 پل بھی منہدم ہوگئے ہیں اور کئی عمارتیں بھی زمیں بوس ہوئی ہیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق منگلا کی طرف جاتی سڑک کو نقصان پہنچا ہے۔ منگلا ڈیم اس زلزلے سے متاثر نہیں ہوا، ٹربائین کا آپریشن کچھ تکنیکی وجوہات کے باعث ابھی بھی بند ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں خیمے، کمبل اور ادویات مہیا کررہے ہیں، زلزلے سے 5 منٹ پہلے منگلا ڈیم 30 ہزار کیوسک پانی چھوڑ رہا تھا، زلزلے سے ایک بند ٹوٹا ہے جسے کل تک پر کرلیا جائے گا۔
سب سے زیادہ تباہی میرپور جاتلاں میں ہوئی جہاں دیواریں گرگئیں، سڑکیں پھٹ گئیں اور متعدد گاڑیاں زمین میں دھنس گئیں۔ عمارتوں میں دراڑیں پڑیں اور بازاروں اور دکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
زلزلے کی وجہ سے جاتلاں جانے والے روڈ کا 2 کلومیٹر حصہ ٹوٹ کر نہر میں گرچکا ہے۔ نہر اپر جہلم میں شگاف پڑا جسے بروقت پُر کرلیا گیا۔
بھمبر، کوٹلی، باغ، راولاکوٹ، جہلم سمیت دیگر شہروں میں بھی عمارتیں لرز اُٹھیں۔ چھتیں اور دیواریں زمیں بوس ہوگئیں۔ این ڈی ایم اے نے آپریشن روم قائم کردیا۔
وزیراطلاعات آزاد جموں و کشمیر مشتاق منہاس نے آج نیوز کے پروگرام فیصلہ آپ کا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اطلاعات کے مطابق 22 افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور 250 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
مشتاق منہاس نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح تھی کہ انسانوں کی زندگیاں بچائیں، ہمارا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔