مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے حکومت کے خلاف 7 اکتوبر کو تحفظ معیشت مارچ کا اعلان کردیا ۔
کاشف چوہدری کہتے ہیں حکومت آئی ایم ایف کی ہدایات پر ملکی معیشت کو تباہی کی راہ پر چلا رہی ہے، وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کے پاس تاجروں سے ملاقات کا وقت نہیں، زبانی جمع خرچ کے علاوہ کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔
مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوے حکومت کے خلاف 7 اکتوبر تحفظ معیشت مارچ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ معیشت اور تاجروں کو بچانے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں،
انہوں نے کہا کہ بجٹ 2019-20 کی صنعت کش پالیسیوں کے خلاف حکومت کو 32 نکاتی ایجنڈا پیش کیا، ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی تھی کہ فکسڈ ٹیکس سمیت دیگر مطالبات مان لئے جائیں گے، حکومتی یقین دہانی پر اگست میں احتجاج کا فیصلہ منسوخ کیا، حکومت آئی ایم ایف کی ہدایات پر ملکی معیشت کو تباہی کی راہ پر چلا رہی ہے۔
کاشف چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کے پاس تاجروں سے ملاقات کا وقت نہیں، زبانی جمع خرچ کے علاوہ کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی، آج تمام صنعتکار اور تاجر پریشان ہیں، مارکیٹیں ویران ہیں، کاشف چوہدری نے کہا کہ تحفظ معیشت مارچ میں پاکستان بھر سے تاجر تنظیموں کے نمائندے شریک ہوں گے۔