اسلام آباد: عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی شواہد کی تفصیلات ہائی کورٹ میں جمع کرادی گئیں۔
ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل سے متعلق کیس میں پاکستان کو مطلوب برطانوی شواہد کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں، ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے برطانوی شواہد کی تفصیلات اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادی ہیں۔
برطانیہ مجموعی طور پر 26 دستاویزی شواہد پاکستان کو فراہم کرنے پررضا مند ہوگیا ہے، جن میں ڈیتھ سرٹیفکیٹ، پوسٹ مارٹم رپورٹ اور تصویری شواہد کے علاوہ فرانزک رپورٹ اور فنگر پرنٹس رپورٹس تیار کرنے والے ماہرین کے بیان شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 2 جون 2008 کا ڈاکٹر عمران فاروق کا تصدیق شدہ بیان بھی شواہد کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عمران فاروق کو چھریوں کے وار سے قتل کیا گیا۔ ان کے قتل کے الزام میں 3 افراد کئی برسوں سے زیر حراست ہیں تاہم مقدمے کی سماعت میں کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوسکی۔