سعودی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ آئل تنصیبات کے حملوں کا اسپانسر ایران ہے ، سعودی وزارت دفاع کے ترجمان ترک المالکی نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بلا شبہ آئل تنصیبات پر حملوں کی اسپانسرشپ ایران سے ہوئی ہے تاہم ان حملوں کے مقام کے تعین سے متعلق تحقیقات جاری ہیں ۔
اس موقعے پر انہوں نے آئل تنصیبات پر ہونے والے حملوں میں استعمال ہونے والے ڈرونز اور کروز میزائل کا ملبہ بھی پیش کیا۔
تاہم ان کاکہنا تھا کہ یہ حملہ یقینی طور پر شمال سے کیا گیاہے اوریمن سے نہیں ہوا جہاں سے حوثی باغی دعویٰ کررہے ہیں۔ حملے میں استعمال ہونیوالے میزائلوں سےمتعلق انہوں نےکہا کہ یہ میزائل ایرانی پاسداران انقلاب کے بھی زیراستعمال رہے ہیں۔
پہلے برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر نے بھی الزام عائد کیا تھا کہ آئل تنصیبات پر حملوں کے پیچھے ایران ہے ۔
ادھر امریکا بھی ایران پر ان حملوں میں ملوث ہونے کا الزام لگارہا ہے، اور اس نے پہلے بعض تصاویر بھی ثبوت کے طور پر جاری کی تھیں ۔ امریکی حکام یہ دعویٰ بھی کررہے ہیں یہ حملہ ایرانی علاقوں سے کیا گیا ہے اور یہ مقام جنوب میں واقع ہے۔
امریکی حکام فارنسک جائزے کے لئے ہتھیاروں کا ملبہ بھی لے گئے ہیں تاکہ اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جاسکیں ۔
Source: Arab News