حوثی باغیوں نے سعودی عرب میں آئل تنصیبات پر حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔
سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ یمنی فوج کے ترجمان نے ان تنصیات پر حملوں کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ سعودی آرامکو کی تنصیبات کیخلاف وسیع پیمانے پر آپریشن کیا گیا ہے اور ان کو دس ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
واقعے سے آگاہ ذرائع کے مطابق ابتدائی اشاریوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلح ڈرون سے کیا جانیوالا یہ حملہ یمن کے بجائے عراق سے کیا گیا۔
سیکیورٹی تجزیہ کاروں کے مطابق اب تک یمن سے دوسو کے قریب ڈرون حملے کیے گئے ہیں لیکن حالیہ حملہ سب سے زیادہ موثر تھا ۔
سعودی وزارت داخلہ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں میں تیل کی دو تنصیبات کو آگ لگی ہے ، ٹوئیٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اب آگ قابو میں ہے اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں ۔
یمنی فوج کےترجمان نے مزید کہا ہے کہ یہ حملہ دشمن کی جارحیت کے جواب میں قدرتی ردعمل ہے۔
ترجمان نے سعودی عرب کو جارحیت جاری رکھنے پر مزید حملوں کی دھمکی بھی دی۔
واضح رہے کہ یمن میں حوثی باغیوں کیخلاف فوجی آپریشن مارچ دوہزار پندرہ سے جاری ہے اور حوثی باغیوں کو مبینہ طور پر ایران کی حمایت حاصل ہے اور یہ تنازعہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان پراکسی وار کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے۔