آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ہم نے وزیراعظم پاکستان عمران خان پر زور دی تھا کہ حکومتی قرضوں میں کمی، سماجی شعبے اور ترقیاتی کاموں پر زیادہ سے زیادہ وسائل فراہم کرنے کیلئے مقامی وسائل میں اضافہ کرنا آئی ایم ایف پروگرام کا اہم عنصر ہے۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران آئی ایم ایف کے ترجمان جیری رائس نے کہا کہ پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کے قرضہ پروگرام کا ایک اہم عنصر حکومتی قرضوں میں کمی کے ساتھ ساتھ ترقیاتی و سماجی شعبے کو زیادہ سے زیادہ وسائل فراہم کرنے کیلئے مقامی حکومتی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے قائمقام منیجنگ ڈائریکٹر ڈیوڈ لپٹن نے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم عمران خان پر انہی باتوں پر زور دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ آئندہ چند دنوں میں آئی ایم ایف کی اعلی سطح کی ٹیم ڈائریکٹر مڈل ایسٹ و وسط ایشیا جہاد اظہور کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کرے گی۔
ذرائع کےمطابق آئی ایم ایف کی اعلی سطح کی ٹیم سولہ سے بیس ستمبر کے دوران پاکستان کا دورہ کرے گی جو وزیراعظم عمران خان، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور دیگر اعلی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف کو گزشتہ مالی سال کے نتائج پر تشویش ہے، مئی میں حکومتی اقتصادی ٹیم نے آئی ایم ایف کی مذاکراتی ٹیم کو یقین دہانی کرائی تھی کہ بجٹ خسارہ سات اعشاریہ دو فیصد تک رہے گا تاہم یہ آٹھ اعشاریہ نو فیصد تک پہنچ گیا اس دوران حکومتی قرضوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوگیا جس کےبعد آئی ایم ایف کا وفد ہنگامی طور پرپاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔