صدر پاکستان عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کرکے یوگوسلوایہ کی تاریخ کو دہرانا چاہتا ہے، پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہے، تھا اور رہیگا۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا ، اجلاس سے صدر پاکستان عارف علوی نے خطاب کیا ، اپنے خطاب میں ان کاکہنا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے چین کی حمایت پر شکرگزار ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک لاکھ اسی ہزار فوجیوں کی تشویشناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیری کے حقوق کی دھجیاں بکھیررہا ہے۔
صدر پاکستان نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی نسل کشی کرکے یوگوسلاویہ کی تاریخ کو دہرانا،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان یہ واضح کرنا چاہتا ہے ،کشمیریوں کی نسل کشی برداشت نہیں کی جائیگی۔
صدر پاکستان عارف علوی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات عالمی امن کیلئے خطرہ ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایل او سی پر بھی بھارت جنگ بندی معاہدوں کی خلاف ورزی کررہا ہے،اقوام متحدہ کو بھارتی جنگ بندی کی خلاف ورزی سے آگاہ کیا گیا۔
عارف علوی نے مزید کہا کہ بھارتی جنگی جنون جواب پاکستان نے سکون سے دیا تاہم ۔امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ پچاس سال بعدمسئلہ کشمیر یواین کےخصوصی اجلاس میں زیر بحث لانابہت بڑی کامیابی ہے۔بھارت مسئلہ کشمیرپرسلامتی کونسل کااجلاس رکوانےکیلیےایڑی چوٹی کازورلگاتارہا،یواین انسانی حقوق کونسل نےبھارت سےجموں وکشمیر پابندیاں فوری ہٹانےکامطالبہ کیا۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ وہ وزیراعظم کیجانب سےصدرٹرمپ کےسامنےمسئلہ کشمیر پرتوجہ دلانے کاخیرمقدم کرتے ہیں،نوے لاکھ کشمیریوں کی زندگی کوخطرات لاحق ہوچکےہیں۔ انہوں نے کشمیر کے معاملےپرچین کی کوششوں کا خیر مقدم کیا ۔
صدر پاکستان عارف علوی نے مزید کہا کہ مزیدایک لاکھ سےزائد بھارتی فوج کی تعیناتی تشویشناک ہے،عالمی برادری کی چشم پوشی دنیاکےامن کیلئےخطرناک ہوگی،صدرمملکت نے مزید کہا کہ بھارت ایل اوسی پرسیزفائرکی خلاف ورزیاں کررہاہے، عارف علوی کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں امن کوسنگین خطرات لاحق ہیں،پاکستان کی حدودمیں گرنےوالےطیارے کے بھارتی پائلٹ کو حراست میں لیا گیا، پاکستان نےدراندازی کرنیوالے بھارتی طیارےکومارگرایا۔ عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ کلبھوشن کی سزا کےخلاف عالمی عدالت نے بھارت کی اپیل مستردکردی جبکہ وزیراعظم نے بالاکوٹ واقعے کے بعد بھارتی پائلٹ کورہاکرنےکااعلان کیا۔
صدر مملکت نے بھارتی اقدامات کو عالمی امن کےلیےخطرہ قرار دیا، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیرمیں مبصرمشن بھیجے ، پاکستان عالمی قوانین کےمطابق مسئلہ کشمیرکےحل کی حمایت کرتاہے۔ تاہم بھارت ہمیشہ سےتخریبی کارروائی میں ملوث رہاہے۔
حکومتی کارکردگی سے متعلق بات کرتے ہوئے صدر پاکستان نے کہا کہ ایک سال کی قلیل مدت میں کابینہ کے50سےزائداجلاس ہوئے، آئی ٹی کی مقامی مارکیٹ کوفروغ دیےبغیردنیا کےساتھ نہیں چل سکتے۔
صدرمملکت نے مزید کہا کہ کرنٹ اکانٹ خسارہ اور گردشی قرضے ورثے میں ملے، محصولات کا بڑا حصہ قرضوں کی ادائیگی میں خرچ ہوجاتاہے۔ اسمگلنگ ملک کی معیشت کو دیمک کی طرح کھاجاتی ہے۔
عارف علوی نے کہا کہ مسلسل ترقی کے اہداف کا حصول ہمارا قومی فریضہ ہے، تاہم ماضی میں حکمرانوں نےملک کوناقابل تلافی نقصان پہنچایا، ٹیکنالوجی کوفروغ دیکرملک کوترقی دیں اور پھر ملک دیگرملکوں کےشانہ بشانہ کھڑاہوسکے۔
صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ حکومت کو2019کےبجٹ میں سخت فیصلے کرنے پڑے ہیں، ملک تاریخ کےمشکل ترین دورسےگزر رہاہے ، کرنٹ اکاو نٹ خسارہ اور گردشی قرضے ورثے میں ملے ، انہوں نے مزید کہا کہ ترقی میں اداروں اورسول سروسزکا کردار اہم ہے، معاشرے کی اصلاح کیلئےمسجداورمنبرانتہائی اہم ہیں۔صدر مملکت نے علماء پر بھی زور دیا کہ وہ آبادی میں اضافے کےمنفی اثرات سےعوام کوآگہی دیں ۔ کیونکہ تیزی سے اضافہ ملکی وسائل پر دباﺅ کا باعث ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارامقصد پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے، جلد انصاف کی فراہمی ریاست مدینہ کی طرف ایک قدم ہے،اور ماڈل کورٹس سےعوام کوسستا اورفوری انصاف کی فراہمی میں مددملےگی،ان کاکہنا تھا کہ معاشرےکی اصلاح کیلیے مسجد اور منبر بہترین فورم ہیں ۔
انہوں نے حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ میں خواتین کی وراثت جیسےبل جلد منظور کرے ،ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسیوں سے ترسیلات زر میں اضافہ ہواہے ، جبکہ صحت انصاف کارڈسےڈیڑھ کروڑافرادکامفت علاج کیا جا رہاہے۔
عارف علوی کا کہنا تھاکہ پاکستان میں 10ارب درخت لگائےجائیں گے، کیونکہ ماحولیاتی تبدیلی سےگلیشئرتیزی سےپگھل رہے ہیں،صدرمملکت نے مزید کہا کہ حکومت نےتوانائی کابحران کم کرنے کیلیےکئی اقدامات کیے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کوبجلی اورگیس کےبلوں میں کمی پرتوجہ دینا ہوگی، صدرمملکت کا کہنا تھا کہ سیاحت کےفروغ کیلئے175ملکوں کیساتھ آن لائن ویزاسسٹم متعارف کرایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسروں کی جنگ میں ملوث ہوناپاکستان کی بڑی غلطی تھی، ہماری بہادرافواج طویل جنگ لڑکر دھاک بٹھاچکی ہیں تاہم پاکستان بلاتفریق خوشگوارتعلقات کا خواہش مند ہے۔
عارف علوی کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان اورچین کیلئے فائدہ مند ہے، چین کیساتھ آزادانہ تجارت سے پاکستان میں سرمایہ کاری کےدروازےکھلیں گے، ہمسایہ ملک میں دیر پا امن سے تجارت کیلیے راہداریاں کھلیں گی ، ان کاکہنا تھا کہ چین نےمزاحمت کےباوجود کرپشن کےخلاف اقدامات کیے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ دنیااعتراف کر رہی ہےافغان مسئلےکافوجی حل نہیں جوہمارے بیانیے کی کامیابی ہے،ترکی ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہاہے ، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان یورپ سے تجارتی تعلقات کا خواہش مند ہے۔ ہم سیاسی عمل کے ذریعے افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں ۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ مدینہ جیسی فلاحی ریاست کاقیام حکومت اورعوام کاخواب ہے، موجودہ حالات میں میڈیا کوذمےدارکرداراداکرناہوگا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اظہار رائے کی مکمل آزادی ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے اپنی تقریر میں قبائلی علاقوں میں انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ملک ایک قدم آگے بڑھا ہے۔اس سے قبائلی عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ مشترکہ اجلاس سے خطاب میں صدر مملکت نے اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا آپ احتجاج بھی کرتے رہیں اور تقریر بھی سنتے رہیں۔
انتظامی معاملات کےحوالے سے ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اداروں کو جدید خطوط پراستوار کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔
ڈاکٹرعارف علوی نے عدلیہ کے کردارکوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماڈل کورٹس کے قیام سے انصاف جلد فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔شعبہ صحت کے حوالے سے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا ہے جب تک وہ ذہنی اور جسمانی طور پر صحت مند نہ ہو۔