Aaj Logo

شائع 12 ستمبر 2019 09:45am

کرکٹ کی 142 سالہ قدیم روایات ترک کئے جانے کا امکان

لارڈز: موسمیاتی تبدیلیاں اب براہ راست کرکٹ پر اثر انداز ہونے لگی ہیں، جس سے نمٹنے کیلئے کھلاڑیوں کو کرکٹ کی 142سالہ قدیم روایات کو ترک کرنا پڑسکتا ہے۔

لارڈز میں ایک خصوصی رپورٹ "ہٹ فار سکس" کا اجرا ہوا جس میں کھلاڑیوں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کیلئے کئی سفارشات پیش کی گئی ہیں، جسکی رو سے کھلاڑیوں کو قدیم روایات کو ترک بھی کرنا پڑسکتا ہے۔ خاص طور پر کرکٹرز اب لمبے ٹراﺅزرز کی بجائے شارٹس میں بھی کھیلتے ہوئے نظر آسکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ خاص طور پر بیٹسمینوں کو سخت گرمی سے نمٹنے کیلئے آرام دہ کپڑے پہننے کی اجازت ہونا چاہیے، اسی طرح کٹ اور دوسرا سامان بنانے والے اداروں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ایسے ہیلمٹس، گلوز اور پیڈز وغیر بنائیں جس سے ہوا کا گزر ہو اور پلیئرز کو ٹھنڈا رکھیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ ابھی سے ان کا اثر پڑنے لگا ہے، اس حوالے سے خاص طور پر چوتھے ٹیسٹ میں ڈائریا کا شکار ہونے والے انگلش کپتان جو روٹ کی مثال دی گئی جنھیں ہسپتال سے پھر سیدھا گراﺅنڈ میں لوٹنا پڑا۔

آئی سی سی کو بھی کہا گیاکہ وہ نئی ہیٹ پالیسی بنائے، اس حوالے سے آسٹریلیا کو سراہا گیا جہاں پر مختلف ایسوسی ایشنز کی جانب سے گرم موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے ہیٹ پالیسی اپنائی گئی، جس میں درجہ حرارت ایک مقررہ حد سے بڑھ جانے پر میچ کو ملتوی تک کردیا جاتا ہے۔

Read Comments