بھارت کی مشہور اداکارہ و سیاستدان اُرمیلا متونڈکر نے صرف 5 ماہ بعد ہی کانگریس سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اُرمیلا متونڈکر کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر بہت زیادہ گروپنگ کی وجہ سے وہ ایسا کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ میں چھوٹے چھوٹے معاملات پر ہونے والی اندرونی سیاست کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہتی، ممبئی میں کانگریس کے اہم عہدیدار یا تو تبدیلی لانے کی اہلیت ہی نہیں رکھتے یا پھر وہ پارٹی کی تنظیم کو بہتر انداز میں استعمال کرنے کیلئے مخلص ہی نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری سیاست اور سماجی حساسیت مجھے پارٹی کے اندر لوگوں کے ذاتی مفادات کیلئے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیتے، میں تو ممبئی کانگریس میں ایک بڑے مقصد کی جانب دیکھ رہی تھی۔
یاد رہے کہ اُرمیلا مقبوضہ کشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن کرنے اور مظلوم کشمیریوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرنے پر مودی سرکار کیخلاف بھی پھٹ پڑی تھیں۔
انہوں نے بتایا تھا کہ میرے ساس اور سسر کشمیر میں رہتے ہیں اور میرے شوہر مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈاؤن کے باعث گزشتہ 22 روز سے اپنے والدین سے بات تک نہیں کرسکے ہیں۔
اپنے اس بیان کے بعد اُرمیلا کو انتہاپسند بھارتیوں کی جانب سے غدار بھی قرار دیا گیا تھا۔
اُرمیلا کے استعفے کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے یہ بھی شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے پر اندرونی جانب سے بھی دباؤ کا سامنا تھا جس پر جلتی نے تیل کا کام کیا اور انہوں نے پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔
واضح رہے کہ اُرمیلا نے لوک سبھا الیکش سے قبل ہی کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی، انہوں نے شمالی ممبئی کے حلقے سے بی جے پی کے امیدوار گوپال شیٹھی کے خلاف الیکشن میں حصہ لیا تھا، تاہم وہ یہ مقابلہ ہار گئی تھیں۔