سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیاں آج 36ویں روز میں داخل ہوگئیں، وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل بن گئی، مودی سرکار نے نہتے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی۔
وادی میں محرم الحرام کے جلوس اور مجالس پر بھی پابندی عائد ہے، عزاداروں پر وحشیانہ تشدد، شیلنگ اور پیلٹ گنز سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
دن گزرتے جارہے ہیں، سانسیں اکھڑتی جارہی ہیں، زندگی سمٹتی جارہی ہے، لفظ مٹتے جارہے ہیں، کشمیرمیں ظلم جاری ہے۔
پابندیوں میں 35 دن بیت گئے لیکن کشمیریوں کی ہمت نہیں ٹوٹی۔ محرم الحرام کا تقدس بھی پامال کیا گیا، جلوس کے شرکاء پرشیل برسائے گئے، پیلٹ گنز کا بھی بے دریغ استعمال ہوا۔ کئی عزاداروں پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا، جس سے بیشتر افراد زخمی ہوگئے۔
کشمیر میں مظالم اور اسپتالوں کی صورتحال پر جرمن نشریاتی ادارہ بھی تشویش میں آگیا۔ رپورٹ میں کہا مسلسل پابندیاں، بربریت اور مظالم کی وجہ سے کشمیر سے جلد ہی ایک لاوہ ابلنے والا ہے۔
کشمیر میں جاری مظالم پر سیاستدان بھی غم و غصے کا شکار ہیں۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کشمیر میں اندر ہی اندر ایک لاوہ پک رہا ہے۔ جو جلد مودی سرکار کا غرور خاک میں ملا دے گا۔
رحمان ملک نے بھی کشمیر میں جاری مظالم پر بھارتی حکومت پر تنقید کے تیر برسائے۔
دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اٹلی میں پاکستانی اور کشمیریوں نے بھارت کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاجی مظاہرہ تھیسل انائکی بین الاقوامی سینٹر کے باہر کیا گیا۔ مظاہرین نے مودی سرکار کی پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ تھیسالونیکی انٹرنیشنل نمائش میں دنیا بھرسے لوگ شرکت کیلئے آتے ہیں۔
فرانس میں انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی سمیت فرنچ کمیونٹی نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔