سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کو بتایا گیا 2019 کی ری نیو ایبل انرجی پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیرخسروبختیارنے کہا کراچی واٹرسپلائی اورسیوریج کیلئے300 ارب کی ضرورت ہے ۔ جس کیلئے ورلڈ بنک اوراے ڈی بی سے فنڈنگ درکارہے ۔ کمیٹی نے کراچی کے پانی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی سفارش کر دی ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات کا اجلاس چیرمین آغا شاہزیب درانی کی صدارت میں ہوا۔کمیٹی کو برینفگ میں بتایا گیا۔ ری نیو ایبل انرجی پالیسی 2019 بنائی جا رہی ہے۔ اس کے بعد جہاں پوٹینشل زیادہ ہوگا ۔ توانائی کے ری نیو ایبل منصوبے شروع کئے جائیں گے ۔ ری نیو ایبل انرجی پالیسی 2019 جلد وفاقی کابینہ کو منظوری کیلئے بھیجیں گے۔
کمیٹی کو فورواٹر پراجیکٹ پربریفنگ میں بتایا گیا کے فور کراچی کیلئے 650 ایم جی ڈی پانی کا منصوبہ ہے۔
وفاقی وزیرنے کہا گزشتہ ہفتے کراچی گیا اوروہاں پانی کی قلت کا جائزہ لیا۔ کراچی میں12 سو ایم جی ڈی کراچی کی ڈیمانڈ اور 5 سو ایم جی ڈی سپلائی ہے ۔ سو سال پرانے پائپ سسٹم میں پڑے ہیں ۔
وفاقی وزیرنے کہا کراچی کا واٹرسپلائی اورسیوریج کے لیے 300 سے ساڑھے 300 ارب اگلے پانچ ، سات سال کیلئے ضرورت ہے۔36 ارب سے شروع ہونیوالاکے فور 120 ارب سے زائد کا ہوگیا ہے۔ تاہم پی ایس ڈی پی کم ہے کے فورکیلئے ورلڈ بنک اوراے ڈی بی سے فنڈنگ کی بات کررہے ہیں ۔ جس پرکمیٹی نے کراچی کے پانی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی سفارش کی ۔