لاہور: احتساب عدالت لاہور نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
نیب پراسیکیوٹرز نے عدالت کو بتایا کہ سلمان شہباز ملک سے فرار ہوچکے ہیں، عدالت ملزم کے پیش نہ ہونے اور تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے نیب کے تفتیشی افیسر کو ایک ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
خیال رہے کہ 5 اگست کو لاہور کی احتساب عدالت نے سلمان شہباز کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور پولیس کو 10 اگست تک انہیں ہر حال میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
نیب نے پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان کے توسط سے احتساب عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ سلمان شہباز منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے میں ملوث ہیں، لہٰذا عدالت ان کی گرفتاری کا حکم دے۔
بعد ازاں 10 اگست کو نیب کے زیر حراست 2 وعدہ معاف گواہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے لیے منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا تھا۔
ملزمان نے اعتراف کیا تھا کہ شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کی ایما پر پاکستان میں 24 لاکھ ڈالر سے زائد رقم ٹی ٹی کے ذریعے ٹرانسفر کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں نیب نے شہباز شریف کے بڑے بیٹے حمزہ شہباز کو پہلے ہی گرفتار کر رکھا ہے اور ان کے جسمانی ریمانڈ میں کئی بار توسیع کی جاچکی ہے۔