قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی میں کمیٹی رکن مرتضیٰ جاوید عباسی اور وزیر توانائی عمر ایوب کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے ، مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا وزیر توانائی بدمعاشی کررہے ہیں دیکھتا ہوں میرے حلقے میں حکومتی لوگ کیسے سکیم کا افتتاح کرتے، سی ای او کے الیکٹرک کہتے ہیں کراچی میں اموات کی ذمہ دار سندھ حکومت بھی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، مسلم لیگ نون کے اراکین خرم دستگیر، برجیس طاہر اور ریاض حسین پیرزادہ نے وزارت توانائی کی کارکردگی پر عدم اطمینان اور جاری اسکیموں کیلئے فنڈز جاری نہ کرنے پر احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔
کمیٹی رکن مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ میں دیکھتا ہوں کہ میرے حلقے میں حکومتی لوگ کیسے اسکیم کا افتتاح کرتے ہیں، وزیر توانائی بدمعاشی کررہے ہیں۔ حکومتی رکن بھی نالاں نظر آئے۔
نور عالم خان نے کہا کہ وزیر توانائی عمر ایوب کو کئی مرتبہ فون کیا، نااہلی وزارت اور محکمے کی ہوتی ہے اور عوام ہمیں گالیاں دیتے ہیں۔ سی ای او کے الیکٹرک نے کراچی میں اموات کا ذمہ دار سندھ حکومت کو ٹھہرا دیا، کہنے لگے 15 اموات گھر میں ہوئی 11 اموات ہمارے سسٹم پر نہیں ہوئیں، کراچی میں جمع نہ ہوتا تو اموات نہ ہوتیں،۔
کمیٹی میں خصوصی طور پر مدعو رکن اسمبلی اسد عمر نے کہا کہ نئی اسکیم شروع کی جاتی ہے اور 3 سال تک بھی کنکشن نہیں دیا جاتا، آئیسکو میں پیسے لیکر میٹر لگائے جاتے ہیں، آئیسکو کے اس رویے پر اسلام آباد کے تینوں ایم این ایز دھرنا دینے پر مجبور ہیں۔