برطانوی پارلیمنٹ کو ستمبر میں معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اس حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمان کی معطلی کے بعد برطانوی ملکہ چودہ اکتوبر کو خطاب کرینگی جس میں وہ ایجنڈے سے متعلق آگاہ کرینگی۔
برطانوی پارلیمنٹ کی معطل فوری طور پر تمام ارکان کی رخصت سے واپسی کے بعد ستمبر میں کردی جائیگی، برطانوی پارلیمان کی معطلی بریگزٹ ڈیل سے چند ہفتے قبل کی جارہی ہے۔ اب برطانوی رکن اسمبلی بریگزٹ پر اکتیس اکتوبر کو قانون منظوری کیلئے پیش نہیں کرسکیں گے۔
برطانوی اسپیکر جان برکاو نے اس کو آئینی بحران قرار دیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمان کی معطلی کا مقصد ارکان کو بریگزٹ پر بحث سے باز رکھنا اور انکو اپنے فرائض سے روکنا ہے جوکہ ملک کے مستقبل کی راہ کا تعین کرے گا۔
برطانوی اسپیکر نے معطلی کے اقدام کو جمہوری عمل اور ارکان پارلیمنٹ کے حقوق کیخلاف جرم بھی قرار دیا۔
دوسری جانب لیبر پارٹی نے بارس جانسن کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا۔ لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کاربائن نے پارلیمان کی معطلی کو ناقابل قبول قرار دیا ۔ انہوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں پارلیمان کی معطلی کو روکنے کیلئے اقدام کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ برطانوی وزیراعظم کے خلاف اب تحریک عدم اعتماد لائی جائیگی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو پارلیمنٹ کے آگے جواب دہ ہونے کی ضرورت ہے۔
Source: BBC