Aaj Logo

شائع 28 اگست 2019 09:35am

حزب اللہ کا اسرائیل پر محدود حملے کا منصوبہ

لبنانی تنظیم حزب اللہ صہیونی ریاست اسرائیل کے خلاف  حملے کی تیاری کررہی ہے۔ حزب اللہ کے دو قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ تنظیم لبنانی دارالحکومت بیروت کے نواح میں اسرائیل کے حالیہ ڈرون حملوں کا بدلہ چکانا چاہتی ہے لیکن اسرائیل کے ساتھ ایک نئی جنگ سے بچنا بھی چاہتی ہے۔

ان میں سے ایک ذریعے کے مطابق "جوابی ردعمل کا اس انداز میں انتظام کیا جارہا ہے کہ اس سے جنگ کی راہ ہموار نہیں ہوگی۔ اب راست اقدام ٹھیک ٹھیک حملہ ہے لیکن معاملات کیا رُخ اختیار کرتے ہیں، یہ دوسری چیز ہے۔"

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے قبل ازیں ایک بیان میں کہا تھا کہ حزب اللہ کے رہ نما سیّد حسن نصراللہ کو اب "آرام سے بیٹھ جانا چاہیے"۔

حسن نصراللہ نے اتوار کو نشری تقریر میں کہا تھا کہ بیروت میں گرنے والے ڈرون کا اسرائیل کو جواب دیا جائے گا۔ انھوں نے 2006ء کے بعد انھیں لبنان پر اسرائیل کا پہلا حملہ قرار دیا تھا۔

انھوں نے اسرائیلی فوج کو دھمکی دی تھی کہ اس کو سرحد پر آج رات سے چوکنا ہوجانا چاہیے اور آیندہ ایک سے چار روز تک ہمارے ردعمل کا انتظار کرنا چاہیے۔

صہیونی وزیراعظم نے جواب میں ایک تقریر میں کہا کہ "(حسن) نصراللہ نے جو کچھ کہا ہے، وہ میں نے سن لیا ہے۔ میں انھیں یہ تجویز کروں گا کہ وہ اب آرام سے بیٹھ جائیں۔ وہ یہ بات بہ خوبی جانتے ہیں کہ اسرائیل اپنا دفاع کرنا جانتا ہے اور اپنے دشمنوں کو بھرپور جواب دے گا۔"

بیروت کے جنوب میں بارود سے لدا ایک ڈرون کھلے میدان کے نزدیک گرا تھا اور اس سے حزب اللہ کے میڈیا سنٹر کو نقصان پہنچا تھا۔ تاہم اسرائیلی حکام نے اس ڈرون حملے کی ذمے داری قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔ دوسرے ڈرون کو حزب اللہ نے قبضے میں لے لیا تھا۔

دریں اثناء لبنان کی اعلیٰ دفاعی کونسل کا آج اجلاس ہوا ہے۔ اس کونسل میں لبنانی صدر، وزیراعظم اور آرمی کمانڈر شامل ہیں۔ اس نے اپنے اجلاس کے بعد کہا کہ لبنانیوں کو کسی بھی حملے سے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

قبل ازیں لبنانی صدر میشل عون نے بھی کہا تھا کہ ان کے ملک کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ انھوں نے اسرائیلی ڈرون حملوں کو اعلانِ جنگ قرار دیا تھا۔

Read Comments