وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ادارے کےاعلیٰ تعلیمی معیارپرانتظامیہ مبارکبادکی مستحق ہے،ادارے کو اپنا تعلیمی معیار برقرار رکھنا ہوگا۔ لوگ کہتے ہیں کہ میں یوٹرن بہت لیتا ہوں اور اب میں یوٹرن لیتے لیتے وزیراعظم بن گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کےپاس پیسا ہویا نہ ہو،معیارکوگرنے نہیں دینا، ایک بارمعیارگرجائے توادارہ چلانا مشکل ہوجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فنڈزاعلان کے48گھنٹےمیں نہ ملیں توپھرمشکل سےملتے ہیں، حکومت معیارتعلیم پرخصوصی توجہ دے رہی ہےِ۔ نمازمیں ہم ان کےراستےپرچلنےکی دعاکرتےہیں جن پراللہ کاانعام ہوا۔
وزیراعظم نے مزید کہاکہ رسول اللہﷺ کی زندگی ہم سب کیلئے رول ماڈل ہونی چاہئے، طالبعلموں کو چاہئے کہ ریاست مدینہ پرریسرچ کریں۔ دیکھناہوگاکہ ریاست مدینہ کیسےعظیم معاشرہ بنا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ دین کوسمجھنےکیلئےدینی کتابوں پرریسرچ کی ضرورت ہے، قرآن کاحکم ہے کہ رسول اللہ ﷺکی زندگی سے سیکھو۔ میں خودکو کشمیر کا سفیرسمجھتا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیرکی آزادی تک کشمیر کا مقدمہ لڑوں گا، مشکل وقت ہے،مگرجلد مشکل حالات سےنکل آئیں گے۔ قائداعظم ہندومسلم اتحادکےسفیرتھے، قائداعظم ابتدامیں سمجھ گئے کہ ہندومسلم اتحادممکن نہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے علیحدہ ریاست کیلئے جدوجہد کاآغازکیا کیونکہ ہندو مسلمانوں کودوسرےدرجے کی قوم بناناچاہتے تھے ، نیلسن منڈیلا27سال جیل میں رہے،مگرسب کومعاف کردیا۔
ان کاکہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں آپ بہت یوٹرن لیتے ہیں، یہ کمال ہے کہ یوٹرن کرتے کرتے وزیراعظم بن گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے مخالفین آج جیلوں میں ہیں، میرے مخالفین صرف این آر او چاہتے ہیں،جب میں بور ہوتا ہوں تو ٹی وی پر مخالفین کو سنتا ہوں،اداروں کو ختم کرنا آسان ہے، بنانے میں وقت لگتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلا سال تو استحکام میں لگ گیا، مدینہ کی رایست ایک ماڈرن اسٹیٹ تھی، قبلہ درست ہونا بہت ضروری ہے، وزیراعظم نے مزید کہا کہ موبائل فونز کے بعد یہ بہت ضروری ہوگیا ہے، اپنے بچوں اور نوجوانوں کو اسلام کے درست طریقے بتانے ہیں۔