Aaj Logo

اپ ڈیٹ 25 اگست 2019 06:09pm

سید علی گیلانی کی پاکستانیوں اور مسلم امہ سے فوری مدد کو آنے کی اپیل

سری نگر: حریت رہنما سید علی گیلانی نے پاکستان، پاکستانی عوام اور مسلم امہ کو مسئلہ کشمیر کے اہم فریق قرار دیتے ہوئے کشمیریوں کی فوری مدد کو آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اتحاد اور عمل کا وقت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آج حقیقی عمل نہ ہوا تو آپ کو تاریخ ہی نہیں آئندہ نسلیں بھی معاف نہیں کریں گی۔

بھارت کی قابض افواج کی جانب سے نظربند بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے کشمیری عوام کے نام جاری کردہ اپنے ایک خط میں کہا ہے کہ کشمیری عوام بہادری سے بھارتی مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ بھارتی فورسز مارنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پرامن رہ کر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے اور احتجاج کریں۔

انہوں نے اپیل کی کہ مقبوضہ کشمیر سے باہر لوگ کشمیر کے سفیر بنیں اور احتجاج کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج کشمیر کی تالا بندی ہے، پوری وادی کو جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے، مواصلاتی نظام معطل ہے اور ہزاروں نوجوان گرفتار ہیں۔

ان کا تحریر کردہ خط میں کہنا ہے کہ بھارت اپنی وحشیانہ بربریت کی اطلاعات بیرونی دنیا تک پہنچنے سے روک رہا ہے لیکن وہ یہ یاد رکھے کہ اسے تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی اور بھارتی مظالم کی تاریخ ہر خالی صفحہ چیخ چیخ کر بتائے گا۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت کشمیر کا جغرافیہ، ہیت اور آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے جو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر مسلط کردہ یکطرفہ فیصلہ اور اس کی دو حصوں میں تقسیم  جمہوریت و جمہوری اقدار کے منافی عمل ہیں۔

حریت کانفرنس کے بزرگ رہنما نے کشمیری عوام کے نام تحریر کردہ اپنے خط میں کہا کہ کشمیری اپنے گھروں میں قید ہیں، ان پر ایسے میں نفسیاتی جنگ مسلط کردی گئی ہے اور بھارت نواز کشمیریوں کے سوداگروں کو بھی نظربند کیا گیا ہے۔

سید علی گیلانی نے لکھا ہے کہ آج کشمیریوں، حریت قیادت اور جاری حق خودارادیت کی جدوجہد کا مؤقف سچ ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نواز بھی حقیقت جان گئے ہیں کہ بھارت کے نزدیک کشمیریوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ بھارت کشمیری نہیں، کشمیر کی سرزمین چاہتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج وقت آ گیا ہے کہ بھارت نواز قیادت بھارتی قبضے کے خلاف مکمل آزادی کے لیے کشمیریوں کا ساتھ دے۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ بہادری، صبر اور تنظیم جیسے ہتھیاروں سے بڑی سے بڑی طاقت کو شکست دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارت کی سرتوڑ کاوش کے باوجود جس طرح مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا گیا ہے ایسا اس سے قبل کبھی نہیں ہوا۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ حکام، بیوروکریسی اور پولیس میں موجود لوگ بھی جان لیں کہ بھارتی حکومت کو ان پر کوئی اعتماد نہیں ہے۔ انہوں ںے استفسار کیا کہ اگر اعتبار ہوتا تو پولیس کو غیر مسلح کرکے اختیارات فوج اور نیم جوجی دستوں کے سپرد کیے جاتے؟ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سرکاری حکام بھی احتجاج میں شامل ہوں وگرنہ بھارت نواز سیاستدانوں کی طرح وہ بھی غیر ضروری ہو جائیں گے۔

بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے باہر بیٹھے لوگ کشمیر کے سفیر بنیں، باخبر رہیں، احتجاج کریں، بھارتی غاصبانہ قبضے اور ظلم و بربریت کو اجاگر کرنے کے لیے کشمیر کی تاریخ و حالات سے واقفیت رکھیں۔

حریت کانفرنس کے رہنما سید علی گیلانی نے زور دیا کہ سیاسی و سفارتی سطح پر  رابطے تیزکریں اور بھارت کی دھوکہ دہی کو پوری قوت سے اجاگر کریں۔

بزرگ کشمیری رہنما نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر حالیہ بھارتی غاصبانہ اقدامات ڈوگرا برادری کے لیے دھچکہ ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ بھارتی اقدامات پیرپنجال، کرگل کے مسلمانوں اور لداخ کے بدھ متوں کے بھی خلاف ہیں۔

بھارتی عزائم کو واضح کرتے ہوئے کشمیری رہنما نے کہا کہ بھارت ہماری زمین ہی نہیں بلکہ ہماری مشترکہ شناخت اور بھائی چارے کی تباہی چاہتا ہے لیکن ہم بھارت کا زہر آلود منصوبہ کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی زندگیاں، املاک اور شناخت بچانے کے لیے متحد ہو کر کھڑا ہونا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارتی قبضے سے مکمل آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھنا ہو گی۔

کشمیری عوام کے نام تحریر کردہ اپنے خط میں حریت کانفرنس کے بزرگ رہنما سید علی گیلانی نے واضح کیا کہ بھارت جان لے کہ اگر وہ دس لاکھ نہیں اپنی پوری فوج بھی لے آئے تو کشمیری اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

Read Comments