پاکستان کی ہائی بریڈ چاول کی برآمدات اگلے دو سالوں میں تین بلین ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔ ماہرین کہتے ہیں پاکستان میں ہائی بریڈ چاول کی اوسط پیداوار روائتی اقسام کی نسبت کہیں زیادہ ہے، جس سے کسان کا معیار زندگی بلند ہو رہا ہے۔
گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ اینڈ سروسز ہائی بریڈ چاول کی سندھ میں کمرشل پیداوار کے بعد اب پنجاب میں بھی کام کر رہا ہے۔ جلد ہی پنجاب میں اس کی پیداوار کمرشل بنیادوں پر شروع ہو جائے گی۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں ہائی بریڈ رائس کی کمرشل پیداوار بڑھانے سے ہی بین الاقوامی منڈی میں بھارت کو مات دی جا سکتی ہے.
لاہور میں گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ ائنڈ سروسز کے سی ای او شہزاد ملک نے میڈیا کو بتایا کہ عام اور روایتی اقسام کی پینتیس من فی ایکڑ کے مقابلے میں ہائی بریڈ رائس کی پیداوار ایک سو بیس من فی ایکڑ ہے۔ یہ ورائٹی سندھ میں کاشت کی جا رہی ہے جس سے وہاں غربت کم ہوئی ہے.
لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر الماس حیدر کا کہنا تھا کہ پاکیستان کی ساری صنعت زراعت پر انحصار کرتی ہے، اس لیے ملکی معیشت کی ترقی کے لئے زراعت کو فروغ دینا ضروری ہے۔