مقبوضہ کشمیر میں انتہا پسند نظریئے ہندوتا کے پیروکار بھارتی فوجی اہلکاروں اور افراد سے کشمیری خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ کیلئے اسٹریٹ کی سطح کمیٹیاں تشکیل دینے کا آغاز ہوگیا ہے۔
پہلے بی جے پی کے ایک انتہاپسند رہنما نے تذلیلی ریمارکس دیئے تھے کہ اب ہندو نہ صرف کشمیری لڑکیوں سے شادی کرسکتے ہیں بلکہ وہ وہاں پر زمین خرید کر مستقل سکونت بھی اختیار کرسکتے ہیں۔
کمیٹی کی جانب سے ایک پوسٹر میں کہا گیا ہے کہ جب کشمیری پنچائیت کی سطح پر متحد ہوتے ہیں تو کوئی شیطان بھی انکے علاقے میں داخل نہیں ہوسکتا۔ پمفلیٹ میں کشمیریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گلی محلے میں مساجد کو لوگوں سے رابطے کا مسکن بنائیں تاکہ ضرورت کے وقت رابطہ کیا جاسکے۔
SOURCE:KASHMIR MEDIA SERVICE