مقبوضہ کشمیر میں صورہ کا علاقہ بھارتی فوج کیلئے نوگوزون بن گیا۔ یہ علاقہ مودی سرکار کو اپنی رٹ منوانے کیلئے ڈراونا خواب بن گیا۔
مقبوضہ کشمیر میں صورہ میں بھارتی افواج کو شدید مزاحمت کا سامنا ہے اور مقامی افراد نے علاقے میں درجنوں داخلی راستوں کو اینٹوں کی رکاوٹوں ، درختوں اور داہتوں کی شیٹوں کی رکاوٹوں سے بلاک کردیا گیا ہے، ہاتھوں میں پتھر لیے کشمیری نوجوانوں کی جانب سے ان رکاوٹوں کو لگانے کا مقصد وہاں پر بھارتی فوجی دستوں یا نیم فوجی دستوں کو علاقے میں داخلے سے روکنا ہے ۔
صورہ کا علاقہ پندرہ ہزار کشمیریوں شہریوں کا مسکن ہے اور اب یہ علاقہ بھارتی حکومت کیخلاف مزاحمت کا مرکز بن گیا ہے اور اس کو اگر بھارتی فوج کیلئے نوگو زون قرار دیا جارہا ہے ،مقبوضہ کشمیر میں صورہ کو مودی سرکار کو رٹ منوانے کیلئے اگرپیمانہ پیمائش کے طور پر دیکھا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔
رائیٹرز کی جانب سے انٹرویو لیے جانیوالے صورہ میں کشمیریوں کی اکثریت مودی کو ظالم قرار دیتی ہے ۔ مقامی رہائیشیوں کا کہنا ہے کہ اب تک بھارتی نیم فوجی دستوں کے ساتھ جھڑپ میں کئی شہری زخمی ہوچکے ہیں تاہم ان کی حتمی تعدادسے متعلق ابھی کچھ کہا نہیں جاسکتا۔
رائیٹرز سے بات کرتے ہوئے ایک پچیس سالہ کشمیری نوجوان اعجاز نے گرفتاری کے خدشے کے باوجود نام بتاتے کہا کہ ان کی آواز کو دبایا جارہا ہے اور وہ لوگ خود کو اندر سے پھٹتا ہوا محسوس کررہے ہیں ۔ اس نے سوال اٹھایا کہ اگر دنیا ہماری نہیں سنے گی تو ہمارے پاس بندوق اٹھانے کے سوا چارہ نہیں ہے۔
مقامی پولیس کے ذرائع کے مطابق نو اگست کو صورہ میں ہونے والے مظاہرے میں دس ہزار کے قریب افراد نے شرکت کی کیونکہ اس میں بعدازاں دیگر علاقوں سے لوگ بھی شامل ہوگئے تھے۔ پہلے بھارتی حکومت نے صورہ میں کسی قسم کے احتجاج کی تردید کی تھی لیکن بی بی سی اور الجزیرہ کی جانب سے ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ مظاہرہ ایک یا پھر ڈیڑھ ہزار افراد نے کیا تھا۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے کئی موقعوں پر صورہ میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کی ہے اور یہاں پر بھارتی فوج اور مشتعل کشمیری نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں اب معمول بن گئی ہیں ۔
بھارتی فوجی ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ فوجی دستوں نے علاقے میں داخل ہونے میں ناکامی کا سامنا ہے کیونکہ یہاں پر سخت مزاحمت پائی جاتی ہے۔