نیب ایگزیکٹو بورڈ نے دس نئی انکوائریز اور 2 انویسٹی گیشنز کی منظوری دے دی ہے، چیئرمین نیب کہتے ہیں احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں،وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، نیب بورڈ نے جامعہ سوات ، خیبرپختونخوا کے محکمہ ریونیو اور سول ڈیفنس کے کیسز چیف سیکرٹری کے پی کے کو بھجوادیئے ہیں،کوہاٹ ایجوکیشن آفس کا کیس بھی مزید کارروائی کیلئے چیف سیکریٹری کو بھیجنے کی منظوری دی گئی ہے،۔
نیب بورڈ نے ضلع کونسل قلعہ عبداللہ کا کیس محکمہ اینٹی کرپشن بلوچستان کو بھیج دیا، سی ڈی اے آفیسرز اور ملٹی پروفیشنل سوسائٹی کے کیسز بھی مزید کارروائی کیلئے سی ڈی اے کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حیدرآباد کے بنک اکاؤنٹ کا کیس آڈیٹر جنرل جبکہ فیصل آباد میں پارکنگ کمپنی اور لاہور مارکیٹ کمیٹی کے کیسز محکمہ بلدیات کو بھیجنے کا فیصلہ کیاگیا،۔
نیب بورڈ نے متعدد انکوائریز بند کرنے کی منظوری بھی دی ہے، اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے،وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، نیب کا ایمان ۔ کرپشن فری پاکستان ہے، غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے اربوں روپے متاثرین کو واپس کروائے، کاروباری برادری کیلئے ہیڈکوارٹرز اور علاقائی دفاتر میں خصوصی سیل قائم کیے ہیں۔