میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے نوبل انعام یافتہ دانشور امرتیا سین نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کو جمہوریت نہیں کہا جاسکتا۔
انہوں نے سابق وزرائے اعلیٰ سمیت تمام کشمیری رہنماوں کی قید کا تذکرہ بھی کیا اور کہا کہ اس نوعیت کے ہتھکنڈے برطانوی سامراج نے دو سو سال تک ہندوستان میں اختیار کیے۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ جمہوری طریقے سے ہی کشمیر کے مسئلے کا حل ممکن ہے۔
امرتیا سین نے مزید کہا کہ آرٹیکل 370 ختم کرنے پر بھارتی خوشی سے فرق نہیں پڑتا؟ اصل بات یہ ہے کشمیری کیا سوچتے ہیں؟ کیونکہ زمین کا تعلق کشمیریوں سے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے کشمیریوں کے حقوق نظر انداز کر دیئے اور اکثریتی بنیاد پر فیصلہ دیا۔