نئی دہلی: بھارتی خاتون سیاست دان سنیتا سنگھ کی جانب سے ہندو نوجوانوں کو مسلمان خواتین کے ’گینگ ریپ‘ پر اکسانے پر پاکستانی اداکارہ ارمینہ رانا خان نے اسے شیطان قرار دے دیا ہے۔ ارمینہ خان نے ہندو خاتون کے بیان کی خبر ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ دوسری خواتین کے ’گینگ ریپ‘ کی دعوت دینے والی عورت ان کی نظر میں شیطان سے بڑھ کر ہے۔ That a woman can call for the gang-rape of another woman is beyond evil. I do not know where this comes from but it certainly is sinister and worrying. She has since deleted the post and has been expelled but imagine the closet Nazis. https://t.co/RnJQ5sziVh — Armeena Khan (@ArmeenaRK) August 15, 2019 پاکستانی اداکارہ نے اپنے ٹوئیٹ میں مزید لکھا کہ انہیں نہیں پتا کہ دوسری خواتین کے گینگ ریپ پر مرد حضرات کو اکسانے والی خاتون کہاں سے آئی ہے۔ ارمینہ خان نے بتایا کہ جس ہندو خاتون نے نوجوانوں کو مسلمان خواتین کے گینگ ریپ کی دعوت دی تھی اسے سیاسی جماعت کے عہدے سے بھی ہٹا لیا گیا ہے۔ اداکارہ ارمینہ رانا نے اپنے ٹوئیٹ میں جس ایک خبر شیئر کی جس کے مطابق بھارت کی حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے خواتین ونگ کی خاتون سنیتا سنگھ نے کچھ روز قبل سوشل میڈیا کے ذریعے ہندو نوجوانوں کو مرد خواتین کا گینگ ریپ کرنے کے لیے اکسایا تھا۔ سنیتا سنگھ نے اپنے پیغام میں ہندو نوجوانوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ 10 سے 12 افراد پر مشتمل ایک گینگ بنائیں اور مسلمانوں کے گھر گھر جا کر خواتین کو گینگ ریپ کا نشانہ بنائیں۔ سنیتا سنگھ کے مطابق بھارت کو بچانے کا اب ایک ہی حل بچا ہے اور وہ یہ ہے کہ ہندو نوجوان مسلمانوں کی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور بیویوں کا گینگ ریپ کرنے کے بعد انہیں بیچ بازار میں پھانسی پر لٹکادیں۔ سنیتا سنگھ نے انتہائی اشتعال انگیز پوسٹ شیئر کرنے کے بعد فوری طور پر اسے ہٹا لیا تھا اور بعد ازاں مہیلا مورچا کی اعلیٰ عہدیدار خواتین نے ان کے بیان کا نوٹس بھی لیا تھا اور انہیں عہدے سے ہٹا کر پارٹی سے نکال دیا۔