بھارتی وزیر دفاع نے عالمی امن کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی کشمیر کے معاملے میں سفارتی ، سیاسی اور دفاعی محاذوں پر بے پناہ ذلت و رُسوائی سمیٹنے کے بعد مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی۔ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے یہ گیدڑ بھبکی دی ہے کہ بھارت حالات کو دیکھتے ہوئے ایٹمی حملہ میں پہل نہ کرنے کی اپنی پالیسی پر غور کر رہا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ جوہری حملے میں پہل نہ کرنے کے ڈاکٹرائن پر قائم ہیں تاہم مستقبل کا فیصلہ حالات دیکھ کر کریں گے۔ Pokhran is the area which witnessed Atal Ji’s firm resolve to make India a nuclear power and yet remain firmly committed to the doctrine of ‘No First Use’. India has strictly adhered to this doctrine. What happens in future depends on the circumstances. — Rajnath Singh (@rajnathsingh) August 16, 2019 بھارتی وزیر دفاع کے اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ اس وقت کشمیر نیوکلیئر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے۔ بھارتی وزیر دفاع کے اس اشتعال انگیز بیان نےعالمی امن کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔ واضح ہوتا ہے کہ بھارت کی ہندو متعصب سرکار نے ہندو راج کے عزائم کی تکمیل کے لیے پورے برصغیر کو ایٹمی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پوکھران وہ علاقہ ہے جس نے بھارت کو ایٹمی طاقت بنایا۔ پوکھران کا ایٹمی دھماکہ اٹل بہاری واجپائی کے جوہری عزائم کا عکاس ہے۔ بھارتی وزیر دفاع کے اس ٹویٹر بیان کو دُنیا بھر میں بہت تشویش کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے دُنیا بھر کے تھِنک ٹینکس کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ بھارت خطے کا امن و امان تباہ کرنے پر تُل گیا ہے۔ واضح رہے کہ 1998میں بھی پوکھران میں ایٹمی دھماکے کرنے کے بعداس وقت کی واجپائی سرکار نے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے کی دھمکیاں دی تھیں۔تاہم پاکستان کی جانب سے جواباً سات ایٹمی دھماکوں کے بعد بھارتی سرکار کو سانپ سُونگھ گیا تھا اور پاکستان کو ملیامیٹ کرنے کے بلند و بانگ دعوے ایک مستقل شرمندگی اور خاموشی میں بدل گئے تھے۔