مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام کے بعد سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے سابق افغان صدر حامد کرزئی کے غیر ذمے دارانہ بیان پر ان کو کھری کھری سنادیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام اور افغان امن عمل پر سابق پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور سابق افغان صدر حامد کرزئی آمنے سامنے آگئے۔ حنا ربانی کھر نے حامد کرزئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس بات کو سراہتا اگر سابق مودی سرکار پر انتہاپسندانہ تشدد کی پالیسی کو ایک آلے کے طور پر مقبوضہ کشمیر میں استعمال کرنے پر سابق صدر کی جانب سے بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا۔ ٹوئیٹ میں حنا ربانی کھر نے مزید کہا کہ افغان عمل کو آگے بڑھانے سے متعلق پاکستانی عزم بھارتی بھونڈے پن کے اظہار سے نہیں دھندلایا ہے۔ پہلے افغان صدر کی جانب سے ٹوئیٹ میں غیر ذمے دارانہ رویئے کا اظہار کیا گیا تھا اور افغان امن عمل کو کشمیر سے جوڑنے پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پاکستان اب بھی افغانستان کو اسٹرٹیجک طور پر دیکھتا ہے۔ ٹوئیٹ میں انہوں نے ایک مرتبہ پھر پاکستان پر انتہاپسندوں کے استعمال کا راگ الاپا تھا۔ We would ve appreciated that as a former President of #Afghanistan you might have commented on the ‘using extremist violence as instrument of policy’ by Modi s India in Kashmir. Be rest assured Pakistan s commitment to Afghan Peace is not dampened by India becoming a rogue state https://t.co/7KtzSFV2yN — Hina R Khar (@HinaRKhar) August 8, 2019