سمجھوتہ ایکسپریس کی آخری ٹرین 3 بجکر 50 منٹ پرلاہور واہگہ اسٹیشن سے بھارت روانہ ہوگئی۔ٹرین کے پاکستانی گارڈز اور ڈرائیور نے بھارتی ایجنسی کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر سمجھوتہ ایکسپریس کے ساتھ اٹاری جانے سے انکار کر دیا تھا۔
لاہور واہگہ ریلوے اسٹیشن سے انڈین انجن اور کریو سٹاف سمجھوتہ ایکسپریس کو لے کر بھارت کی طرف روانہ ہوگیا۔
انڈین انجن ٹرین 3 بجکر 50 منٹ پر واہگہ سے لے کر اٹاری روانہ ہوا۔ پاکستانی گارڈز اور ڈرائیور نےسمجھوتہ ایکسپریس کے ساتھ اٹاری جانے سے انکار کر دیا تھا۔جس کی وجہ سے سمجھوتہ ایکسپریس کے مسافروں کو اٹاری لے جانے کے لئے پاکستان ریلوے نے انڈیا سے انجن اور کریو سٹاف کو منگوا لیا۔
دوسری جانب سمجھوتہ ایکسپریس کے پاکستانی سٹاف نے سی او ایس ریلوے لاہور کو خط لکھ دیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ 25 جولائی سے ہندوستانی ایجنسی را،سی آئی ڈی اور ایس ایچ او ریلوے۔ پاکستان ریلوے کے گارڈز اور ڈرائیور کو ہراساں کر رہی ہیں۔ ایجنسی ریلوے سٹاف سے پاکستانی موبائل سمز، اسپیشل ملڑی ٹرین کی آمدورفت ، ریلوے ٹائم ٹیبل اور پاکستان انگریزی اخبار کی معلومات کا بار بار مطالبہ کرتی ہیں۔خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پانچ اگست کو ایس ایچ او ریلوے پولیس اٹاری نے پاکستان کے سمجھوتہ کے ریلوے سٹاف کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں تھیں۔