مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ اتوار سے انٹرنیٹ اور ٹیلی فون لائنز سمیت تمام مواصلاتی رابطے منقطع ہیں اور کرفیو کی سی کیفیت ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کا نظام بدھ کو مسلسل تیسرے روز بھی معطل رہا، قابض انتظامیہ نے انٹرنیٹ اور ٹیلیفون کے رابطے منقطع اور ذرائع ابلاغ پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ کشمیر کی صورتحال بتانے سے مقامی و بین الاقوامی ذرائع رپورٹ کرنے قاصر ہیں۔ بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئین کی دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے ٹیلی ویژن، ٹیلیفون اور انٹرنیٹ کی تمام سروسز معطل کردی ہیں۔ بھارت نے دفعہ 370 پیر کو ختم کردی تھی۔ اس اقدام سے پہلے قابض انتظامیہ نے علاقے میں مواصلات کا نظام منقطع اورسیاسی رہنمائوں کو گرفتارکرلیا تھا۔ سید علی گیلانی اور میرواعظ عمرفاروق سمیت پوری مزاحمتی قیادت گھروں یا جیلوں میں نظربند ہے۔ کشمیر میں موجود کچھ صارفین نے انٹرنیٹ اور ٹیلی فون لائنز کی بندش سے قبل خدشات کا اظہار کیا تھا۔ ایسی صورتحال میں کشمیر سے باہر بسنے والے بے شمار شہری اپنے خاندان اور بالخصوص والدین کے بارے میں تشویش اظہار کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے کہا کہ شاید یہ میرا آخری ٹویٹ ہو اس کے بعد یہاں کیا ہونے والا ہے کچھ پتہ نہیں۔ ایک صارف نے کہا ہے کہ مجھے آج تیسرا دن ہیں 72 گھنٹے گزر چکے ہیں۔ ابھی تک میری والدہ سے بات نہیں ہو سکی۔ Day 3: It's been 72 hours since I spoke to my mother. #Kashmir — Mahrukh Inayet (@mahrukhinayet) August 7, 2019 ایک صحافی نے گذشتہ اتوار کو ٹویٹ کی تھی کہ بہت سارے صحافی اپنے دفاتر میں رات گزار رہے ہیں۔ Many journalists in Srinagar are spending the night at their offices #Lifegoeson pic.twitter.com/XNUzgpU5Ef — Basit Zargar (باسط) (@basiitzargar) August 4, 2019 ایک صارف نے کہا کہ انٹرنیٹ کی بندش، رہنماؤں کی نظربندی اور کیبل ٹی وی کے بند ہونے کے بارے میں بتایا تھا۔ Mainstream Leaders put under house arrest , Internet services suspended, Television cable network blocked and officially restrictions imposed in #Srinagar #Kashmir . ‘’’Aj ke Raat na Jaane kitni Lambi hogi, Aj ka Soraj shaam say pahlye he doob gaya’’ . #KashmirUnderThreat — Umar Ganie (@UmarGanie1) August 4, 2019 ایک اور صارف نے بھی یہی کہا کہ میں نے بھی اب تک اپنے والدین سے بات نہیں کی۔ 72 hours since I spoke to both my parents ☹ — Mir Shahid Gaus (@shahid_gaus) August 7, 2019 ایک اور صارف نے اپنے آخری ٹویٹ میں کہا ہے کہ چلو جی خدا حافظ، “The situation in Srinagar is very grim. Complete lockdown. No one is allowed to move outside. News channels are blocked on TV. It’s an enforced emergency.” - Stories from home. This is how airline tickets are being issued at the Srinagar airport right now. #RedForKashmir pic.twitter.com/WRY5ni50lj — The God’s Particle! (@BurhanSpeaks) August 7, 2019 میڈیا رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کشمیری صارفین نے نیٹ بند ہونے سے قبل یہ بھی لکھا تھا کہ اگر ہم مر بھی تو گئے یہاں نہ آنا۔ کشمیری بہن بھائیوں کی طرف سے اس طرح کے پیغامات نے پاکستانیوں کو جذباتی کر دیا ہے۔ پاکستانی صارفین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو دکھ محسوس کر سکتے ہیں۔ انشاءاللہ ایک دن کشمیر پاکستان بنے گا۔