Aaj Logo

اپ ڈیٹ 07 اگست 2019 05:17am

جوہری ہتھیاروں کیلئے مختلف بینکوں سے 2 ارب ڈالر چوری ہونے کا انکشاف

نیویارک: اقوام متحدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ شمالی کوریا نے اپنے جوہری ہتھیاروں کیلئے سائبر حملوں کی مدد سے بین الاقوامی سطح پر 2 ارب ڈالرز سے زائد رقم چوری کی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے جوہری ہتھیاروں کی تکمیل کیلئے سائبر حملوں کے ذریعے مختلف ممالک کے بینکوں اور کرپٹو کرنسی ایکسچینجز سے تقریباً 2 ارب ڈالرز چوری کئے۔

رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی شمالی کوریا پر پابندیوں سے متعلق کمیٹی کی جانب سے مرتب کی گئی رپورٹ اقوامِ متحدہ کی سیکورٹی کونسل کمیٹی میں گزشتہ ہفتے پیش کی گئی، جس میں بتایا گیا کہ شمالی کوریا نے مختلف معاشی اداروں اور کرپٹو کرنسی ایکسچینج سے رقوم چُرانے کیلئے سائبر حملوں کا سہارا لیا، چرائی گئی رقم کی منی لانڈرنگ بھی کی اور جوہری ہتھیاروں کیلئے سرمایہ جمع کیا۔

رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی کونسل کمیٹی کے ممبران شمالی کوریا کے معاملات کا گزشتہ 6 ماہ سے جائزہ لے رہے ہیں، اس دوران کمیٹی نے شمالی کوریا کے سائبر حملوں سے متعلق تقریباً 35 ایسے واقعات کی تحقیقات کی جس میں 17 ممالک کے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز اور دیگر معاشی اداروں سے رقم چرائی گئی اور انکشاف ہوا کہ سائبر حملے شمالی کوریا کی سب سے اہم فوجی انٹیلی جینس ایجنسی "ری کونیسینس جنرل بیورو" کے ذریعے کئے جاتے تھے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کے پروگرام کو روکنے کیلئے شمالی کوریا پر 2006 سے پابندیاں عائد ہیں، جن کے تحت شمالی کوریا اپنی مصنوعات برآمد نہیں کر سکتا، جب کہ خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر بھی مختلف پابندیاں عائد ہیں۔

Read Comments