عالمی میڈیا نے بھی بھارتی اقدام کو تشویشناک قرار دیا ہے، بلوم برگ کا کہنا ہے کہ بھارت نے کشمیر کو اپنا مغربی کنارہ بنا لیا ہے۔
نیویارک ٹائمز لکھتا ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ غلط اور خطرناک ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بھارتی اقدام غیر آئینی ہے، دی گارڈین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں تحریک آزادی کو مزید بڑھاوا ملے گا۔
بھارتی اقدام سے عالمی میڈیا بھی پریشان ہوگیا، معروف اخبارات کا کہنا ہے کہ کشمیر میں صورتحال مزید خراب ہوگی۔
بلوم برگ لکھتا ہے کہ کشمیر کو فلسطین کا مغربی کنارہ بنادیا گیا، مودی کے اقدام سے تحریک آزادی تیز ہوگی، بھارت کا آزاد جمہوریت کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوگا۔
نیویارک ٹائمز اپنے اداریے میں لکھتا ہے کہ متنازع علاقے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا غلط اور خطرناک ہے، پاک بھارت تناؤ میں اضافہ ہوگا، ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنا خفیہ ایجنڈا پورا کرلیا، برطانیہ نے 1947میں کشمیر کا معاملہ حل کرائے بغیر چھوڑا۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق قانونی ماہرین نے بھارتی صدارتی حکم نامے کو غیر آئینی قرار دیا، کشمیریوں کو تاریکی میں رکھا گیا، برکھا دت کا کہنا ہے کہ کشمیر پر کھیلا جانے والا جوا امن کیلیے برسوں سے جاری کوششوں کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔
دی گارڈین لکھتا ہے کہ پاکستان کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آسکتا ہے، دی اکنامک ٹائمز کہتا ہے کہ مودی نے تنازع کشمیر کے حل کیلیے ٹرمپ کی پیشکش کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا، ساتھ ہی اس نے مسئلہ کشمیر کے حل کو افغان امن سے مشروط کرنے کی پاکستانی کوششوں پر بھی پانی پھیر دیا۔