Aaj Logo

اپ ڈیٹ 06 اگست 2019 06:15am

'آرٹیکل 370 کے خاتمے کا سب سے زیادہ نقصان ہندوؤں کو ہوگا'

وزیرعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے دعویٰ کیا ہے کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کا سب سے زیادہ نقصان ہندوؤں کو ہوگا۔

انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا سب سے زیادہ نقصان جموں کے لوگوں کا ہو گا، بنیا جموں میں آکر آباد ہوگا، وادی کی طرف نہیں آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بالکل ایسے ہی ہوگا جیسے اسرائیل میں جب دوسرے ملکوں سے یہودی جاکر آباد ہوئے تو مقامی یہودی اقلیت میں چلے گئے تھے اور اب بھی وہ اقلیت ہیں ا ور ایسا ہی جموں کے ہندوﺅں کے ساتھ ہوگا۔

راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آئین میں ترمیم کرنے کے بعد میں صرف آزاد کشمیر کا وزیراعظم ہی نہیں ہوں بلکہ پوری ریاست جموں و کشمیر کا وزیر اعظم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بعد مودی کو خیال آیا کہ کہیں معاملہ اس کے ہاتھ سے نہ نکل جائے جس پر اس نے کشمیر کی الگ حیثیت ختم کردی اور کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کردیا۔

اسی حوالے سے بھارت کی بڑی سیاسی جماعت کانگریس نے آرٹیکل 370 کےخاتمے کو بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا آغاز قرار دے دیا ہے۔

کانگریس کے سینئر رہنما پی چدم برم نے دہلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت آئین کی مختلف شقوں کی شرارتی طور پر غلط تشریح کر کے یہ سب کچھ حاصل کرنا چاہتی ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق چدمبرم نے کہا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے حوالے سے اگر حکومت اس راستے پر عمل پیرا ہوتی ہے تو یہ ہندوستان کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا آغاز ہے۔ کانگریسی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی کو خدشہ تھا کہ بی جے پی کی حکومت کوئی غلط اقدام اٹھائے گی لیکن یہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ حکومت ایسا تباہ کن قدم اٹھائیگی۔

Read Comments