Aaj Logo

اپ ڈیٹ 05 اگست 2019 05:36am

'صرف تین لوگ جانتے ہیں کشمیر میں کیا ہونے والا ہے'

اسلام آباد: سری نگر میں موجود صحافی مرتضیٰ شبلی کے مطابق بھارت میں صرف تین لوگ جانتے ہیں کہ کشمیر میں کیا ہونے جارہا ہے۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی، امیت شاہ اور اجیت کمار دوؤل ہی جانتے ہیں کہ کشمیر کے متعلق مستقبل کی پالیسی کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال بہت خراب ہے جب کہ  لداخ میں بھارتی فوج اور کچھ جنگی ہوائی جہاز بھی تعینات کئے جا رہے ہیں۔

بھارتی صحافی انورادھا بھاسن نے کہا کہ جب سے مودی کی جماعت حکومت میں آئی ہے یہاں انسانی حقوق اور کشمیریوں کیلئے اٹھنے والی آوازیں کم ہوتی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا ماحول کشمیریوں کے خلاف ہوتا جارہا ہے اور مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

بھارت میں سابق پاکستانی ہائی کمشنر شاہد ملک کا کہنا تھا کہ بھارت ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ ظلم کرتا رہا ہے لیکن بی جے پی کی موجودہ حکومت میں مظالم خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔

ان کہنا تھا کہ بی جے پی حکومت میں بے شمار لوگ ایسے ہیں جو مودی کی کشمیر پالیسی کی تائید کرتے ہیں۔

پاکستان کے پاس آپشن کیا ہیں؟ اس سوال کے جواب میں سابق پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ جنگ تو اس مسئلے کا حل نہیں ہے لیکن دفترخارجہ کو مزید فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مشترکہ دوست ممالک ہیں جو مسئلہ حل کرا سکتے ہیں لیکن مودی سرکار نہ ثالثی چاہتی ہے اور نہ براہ راست مذاکرات۔

بھارتی صحافی جوتی ملہوترا نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بہت سنجیدہ اور سمجھ سے بالاتر ہوتا جا رہا ہے اور تین لوگوں کے علاوہ  کسی کو علم نہیں ہے کہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کیا کرنے جارہی ہے۔

پروگرام میں شریک تمام مہمانوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغان امن عمل کی وجہ سے بھارت کشمیر میں کشیدگی بڑھا رہا ہے۔

پاکستان کے سینئر صحافی محمد مالک نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار بھارت مقبوضہ کشمیر پر انتہا کی جانب سے بڑھ رہا ہے۔

محمد مالک نے کہا اسلام آباد کو نئی دہلی میں بیٹھے ایک شدت پسند اور پاگل پن کے شکار آدمی سے نمٹنا پڑ رہا ہے، ایسی صورتحال میں پاکستان کو چاہیے کہ کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے دو بار سوچے۔

Read Comments