مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ عمر عبداللہ کو بھی انکے گھر میں نظربند کردیا گیا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیرمیں آج سے تمام تعلیمی ادارے تا حکم ثانی بند رہیں گے۔
پہلے مقبوضہ وادی میں اٹھائیس ہزار فوج تعینات کرنے کے بعد سیاحوں۔ یاتریوں اور غیرکشمیری طلبا کو نکل جانے کا حکم دے دیا۔ حریت رہنماوں، کشمیری عوام اور سیاسی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
حریت رہنما سید علی گیلانی نے اپیل کی تھی کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی تاریخ کا بڑا قتل عام کرنے والا ہے،تمام مسلمان ہماری مدد کے لیے آگے بڑھیں۔ معروف بھارتی صحافی برکھا دت نے صورت حال کو بحرانی قرار دے دیا.
سابق کٹھ پتلی وزیراعلی محبوبہ مفتی بھی مودی سرکار پر پھٹ پڑیں ، سابق کٹھ پتلی وزیرِاعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی ٹوئٹ میں تشویش کا اظہار کیا ۔