وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال، ہندوستان کی جانب سے تیس ہزار اضافی افواج کی تعیناتی، سیاحوں کو نکالے جانے اور قابض افواج کی غیر معمولی نقل و حرکت اور کنٹرول لائن کی تشویشناک صورتحال پر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی، کابینہ اور آل پارٹیز کانفرنس کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم ہاؤس مظفرآباد میں اپنے خصوصی وڈیوپیغام میں وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر سےامرناتھ یاتریوں کو واپس بھجوانے سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وہ وادی میں ہندومسلم فسادات کروانا چاہتا ہے۔
لائن آف کنٹرول پر نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کے عمل سے یہ بات ثابت ہوئی کہ ہندوستان کے لیے معصوم جانوں کی کوئی اہمیت نہیں اس نے اپنی فوج کو عام شہریوں کو مارنے کا کھلا اختیار دے رکھا ہے۔
وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان بھارتی فوج کی جانب سے وادی نیلم سمیت کنٹرول لائن کےدیگر سیکٹرز سول آبادی پر کلسٹر بم کے استعمال کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔
لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی کو نشانہ بنانا اور اس طرح کے حربے ہندوستان کی مکروہ ذہنیت کے عکاس ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے اسں اہم ترین معاملے کو زیر بحث لانے کے لئے 6 اگست کو آزاد کشمیر کابینہ 7 اگست کو قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا یے جبکہ 9 اگست کو حریت کانفرنس اور آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرکے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا یے۔