اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم کے بعد حکومت نے بے نامی اثاثے رکھنے والوں کے خلاف کارروائی میں تیزی لانے کیلیے حساس اداروں کے نمائندوں پر مشتمل اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے 6 رکنی بے نامی انفارمیشن پروسیسنگ کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دیدی۔
بے نامی اثاثوں کی معلومات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی۔ نیشنل کوآرڈینیٹر نوشین جاوید امجد چھ رکنی کمیٹی کی سربراہ ہوں گی۔ بے نامی انفارمیشن کمیٹی جے آئی ٹی طرز پر بنائی جائے گی۔
کمیٹی میں آئی ایس آئی، آئی بی، ایف آئی اے، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے گریڈ 18 اور گریڈ 19 کے افسران شامل ہونگے۔
ممبر ایف بی آر نیشنل کوآرڈینیٹر (بے نامی) نوشین جاوید امجد کمیٹی کی سربراہ ہوں گی۔ کمیٹی بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔
کمیٹی ملک بھر میں موجود بے نامی اثاثوں اور ان کے مالکان کے حوالے سے معلومات اکٹھی کرکے متعلقہ حکام کو فراہم کرے گی۔
کمیٹی بے نامی قوانین پر عملدرآمد کے عمل کو تیز کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی جبکہ حکام کی کارکردگی کو موثر بنانے میں بھی کمیٹی سہولت کاری کرے گی۔