گوجرانوالا: دس برس سے جعلی دستاویزات پر مقیم بھارتی شہری پنچم تیواری نے ایف آئی اے کو دئیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے اسلام قبول کرلیا ہے، کامران کی بہن اس کی بیوی ہے، دونوں کے تین بچے ہیں اور وہ اپنی بقیہ زندگی محمد بلال کی حیثیت سے پاکستان ہی میں گزارنا چاہتا ہے۔
پنچم تیواری اور کامران ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں جہاں ان سے تفتیش جاری ہے۔ بھارتی شہری پنچم تیواری دس سال سے گوجرانوالا میں جعلی دستاویزات رہائش پزیر تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنچم تیواری سے حساس ادارے کے افسران نے بھی تحقیقات کی۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق پنچم تیواری نے بلال کے نام سے جعلی دستاویزات بنا رکھے تھے۔
ایف آئی اے کو بیان دیتے ہوئے پنچم تیواری نے کہا کہ دبئی میں 2009 میں پاکستانی شہری کامران کے ساتھ مل کر کاروبار کیا، کامران سے متاثر ہو کر اسلام قبول کرلیا، کامران نے اسے پاکستان میں رہنے اور بہن سے شادی کی پیشکش کی، انسانی اسمگلرز نے سمندری راستے سے اسے کراچی پہنچایا، گوجرانوالا میں کامران کے پھوپھا مسعود نے اسے اپنا بیٹا ظاہر کر کے شناختی کارڈ دلوایا، اس کا نیا نام محمد بلال رکھا گیا،
کامران کی بہن سے اس کے تین بچے ہیں، وہ بطور مسلمان یہیں زندگی گزارنا اور بھارت نہیں جانا چاہتا۔
ایف آئی اے نے کامران کو بھی گرفتار کرلیا ہے، بھارتی شہری کے پاکستان میں رہنے کے مقاصد کی تحقیقات کی جارہی ہے۔