اسلام آباد: یکم اگست کو ایوان بالا یعنی سینیٹ میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے خلاف پاکستانی پارلیمان کی تاریخ میں پہلی بار تحریک عدم اعتماد پیش ہونے جارہی ہے۔
اس حوالے سے سیکرٹری سینیٹ اور شعبہ قانون سازی کے افسران کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں سیکرٹری سینیٹ محمد انور نے شعبہ قانون سازی سے تفصیلی بریفنگ لی۔
تحریک عدم اعتماد کے اجلاس کو چلانے کیلئے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے۔ ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کیلئے سینیٹ اجلاس یکم اگست کی دوپہر دوبجے بلایا گیا ہے۔
سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا صرف عدم اعتماد کی تحریک پر مشتمل ہوگا اور اجلاس کی صدارت بیرسٹر سیف بطور پریذائڈنگ افسر کرینگے۔ تحریک عدم اعتماد کے اجلاس میں پہلے محرکین کو تحریک کے حق میں اپنی نشستوں سے کھڑا ہونے کا کہا جائے گا۔
پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے اپنی اکثریت ایک چوتھائی سے زیادہ دکھائی تو تحریک پر مزید کارروائی ہوگی۔ سینیٹ کے قوائد و ضوابط کے مطابق چیئرمین سینیٹ اور محرکین کو بات کرنے کیلئے تیس، تیس منٹ دیئے جائینگے
سینیٹ کے قواعد 12 ضابطہ 8 کے مطابق اجازت ملنے پر دوسرا کوئی رکن 15 منٹ تک بات کرسکے گا، چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم ا عتماد پر ووٹنگ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگی۔
سیکرٹری سینیٹ اور وزارت قانون کی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بیلٹ پیپر پر بھی مشاورت کی گئی۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔