راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پر کہتے ہیں کہ پاک افغان سرحد اور بلوچستان میں شہادتیں امن کی راہ میں دی گئیں۔ سرحد کی نگرانی مزید سخت کرنے پر توجہ مرکوز ہے۔
وزیراعظم نے مسلح افواج کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم کی حفاظت کیلیے دہشتگردوں سے لڑ کر اپنی جانیں دے رہے ہیں۔
آرمی چیف نے بھی عزم ظاہر کیا کہ مادر وطن کا دفاع اور حفاظت ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے۔ یہ حملے دشمن قوتوں کے دم توڑتےعزائم کی علامت ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ دنیا کیلیے یہی وقت ہے کہ وہ علاقائی امن کے لیے سہولت فراہم کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کرے۔
وفاقی وزرا نے ملک کے امن کیلیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنیوالوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بولے کچھ قوتیں امن و استحکام نہیں چاہتیں۔
وزیر ریلوے شیخ رشید نے کارروائیوں کو بھارت کی کارستانی قرار دیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کامیابیاں دشمنوں سے ہضم نہیں ہو رہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ، معاون خصوصی فردوس عاشق، وفاقی وزیر مراد سعید سمیت دیگر نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
بلوچستان میں ملک دشمنوں کیخلاف آپریشن کے دوران کیپٹن عاقب سمیت 4 جوان شہید ہوگئے۔ جبکہ شمالی وزیرستان میں افغان سرحد سے دشمن کے حملے میں 6 فوجی جوان جام شہادت نوش کر گئے۔
کیپٹن عاقب اور اُن کی ٹیم کو دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع ملی۔ آپریشن پلان ہوا اور ہوشاب اور تربت میں علاقے کوارڈن آف ہوئے۔
پاک فوج کے بہادر سپوتوں کے پہنچتے ہی گھات لگائے دشمن نے گولیوں کی بوچھاڑ کردی، جس کے نتیجے میں کیپٹن عاقب سمیت چار جوان شہید ہوگئے۔
دوسرا واقعہ شمالی وزیرستان میں پیش آیا۔ جہاں پاک افغان سرحد پر پاک فوج کے جوان گشت پر مامور تھے۔ سرحد پار سے حملہ ہوا تو جوان نہ گھبرائے اور پوزیشنز سنبھال لیں۔ جوانوں نے دشمن کو بہادری سے جواب دیا اور شہادت کا جام پیا۔
شہدا میں حوالدارخالد، سپاہی نوید، بچل، علی رضا، محمد بابر اور احسن شامل ہیں۔