لاہور: معروف پاکستانی اداکار محسن عباس حیدر نے اہلیہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا شادی کے چند روز بعد ہی ان کے جھوٹ سامنے آنے لگے تھے اور ایسے جھوٹ بھی سامنے آئے کہ وہ مجھے کہیں کا بتا کر کہیں اور چلی جاتی۔
لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اداکار محسن عباس کا کہنا تھا کہ میں ایسے گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں جہاں خواتین کی عزت کی جاتی ہے۔
انہوں نے اہلیہ کے الزامات سے متعلق کہا کہ شادی کے چند ماہ بعد ہم دونوں کو احساس ہو گیا تھا یہ شادی نہیں ہونی چاہیے تھی اور شادی کے چند روز بعد ہی ان کے جھوٹ سامنے آنے لگے تھے۔
محسن عباس نے دعویٰ کیا کہ فاطمہ سہیل کے والد بھی اس کے گواہ ہیں اور وہ اپنی بیٹی کا جھوٹ پکڑے جانے پر مجھے کہتے کہ بیٹا ایک گناہ تو خدا بھی معاف کر دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فاطمہ کو غلط بیانی کرنے اور جھوٹ بولنے کی عادت تھی اور میں نے کبھی اپنی ذاتی زندگی کو میڈیا پر نہیں اچھالا۔ ان کی طرف سے اکثر یہ حرکتیں ہوتی رہتی تھیں۔
محسن عباس نے کہا کہ 4 سال کی شادی میں ہم میاں بیوی ایک سال ہی ساتھ رہے ہیں اور اب ہمارے درمیان تقریباً 6 ماہ سے علیحدگی ہو چکی ہے۔
پیسے مانگنے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے الزام لگایا کہ میں نے ان کے باپ سے ایک کروڑ لانے کی دھمکی دی۔ میں نے آج تک کاروبار نہیں کیا تو کاروبار کیلئے پیسے کیوں مانگوں گا، اگر انہوں نے مجھے 50 لاکھ روپے دیے تھے تو اس کا کوئی ثبوت ہو گا۔
اداکار کے مطابق انہوں نے الزام لگایا ہے کہ میں اپنے بیٹے کی ذمہ داریوں سے بھاگ رہا ہوں، ایسا نہیں ہے کیوں کہ بچے کی پیدائش پر اسپتال کے تمام اخراجات میں نے ادا کیے جس کے بل بھی میرے پاس ہیں اور میں علیحدگی کے بعد فاطمہ کو اور بچوں کیلئے ماہانہ خرچہ دیتا ہوں۔
محسن عباس کا کہنا تھا کہ فاطمہ نے جو تصاویر شیئر کی ہیں وہ 2018 کی ہیں اور یہ تصاویر سیڑھیوں سے پھسل کر گرنے کے بعد کی ہیں۔ جہاں انہوں درخواست دی ہے وہ تھانہ ان کو بلا رہا ہے لیکن وہ وہاں پیش نہیں ہو رہیں اور میں تھانے سے ہو کر آ رہا ہوں اور اپنا بیان ریکارڈ کرا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شادی کے 4 سالوں میں سے 3 سال میں نے سارے مسائل کا خود سامنا کیا، لیکن میں نے اپنی فیملی سے بات کر کے دوسری شادی کا فیصلہ کیا اور جب میں نے یہ بات فاطمہ سہیل سے کی تو وہ بھڑک گئیں۔
محسن عباس کا کہنا ہے کہ میرا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، میرے فیس بک اکاؤنٹ سے جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ میں نہیں کر رہا۔ فاطمہ سہیل گزشتہ 6 ماہ سے اپنی والدہ کے گھر ہیں، بچے کی پیدائش کے بعد میں نے طلاق دینے کا فیصلہ واپس لے لیا لیکن اب ساتھ رہنے کا کوئی جواز نہیں بچا اور طلاق ہی آخری حل نظر آتا ہے۔
خیال رہے کہ اداکار کی اہلیہ فاطمہ نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ زبانی اور جسمانی تشدد بہت سہہ لیا، طلاق کی دھمکیاں بھی بہت برداشت کرلیں، سچ بتا دیا، ثبوت پیش کر دیئے، اب محسن عباس سے عدالت میں ملاقات ہوگی۔
ساتھ ہی انہوں نے اداکار محسن عباس پر تشدد اور بے وفائی کا الزام عائد کرتے ہوئے زخموں والی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھیں۔