Aaj Logo

شائع 21 جولائ 2019 11:31am

اداکار محسن عباس کی اہلیہ کا تشدد اور بے وفائی کا الزام

اداکار اور میزبان محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے شوہر پر تشدد  اور بےوفائی کا الزام عائد کرتے ہوئے زخموں والی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کر دیں

اہلیہ فاطمہ سہیل نے ٹویٹر پر اپنی تصاویر اور پولیس کو دی گئی درخواست کا عکس شیئر کیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ وہ سترہ جولائی کو اپنے شوہر کے گھر گئیں، جہاں انھیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

انھوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے شوہر محسن عباس کے ایک ماڈل گرل کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں اور گزشتہ برس 26 نومبر کو انہوں نے محسن عباس کو رنگے ہاتھوں پکڑا تھا۔

اداکار کی اہلیہ نے بتایا کہ محسن عباس نے اپنے کیے پر شرمندہ ہونے کے بجائے اُن پر تشدد کیا اور بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا، لاتیں ماریں اور چہرے پر مُکے بھی مارے جب کہ اس وقت وہ حاملہ تھیں۔

سوشل میڈیا پر خود پر گزری داستان میں انہوں نے لکھا کہ شدید صدمے کی حالت میں فیملی کو بتانے کے بجائے ایک دوست سے رابطہ کیا اور فوری طور پر اسپتال گئی جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی طور پر اسے پولیس کیس قرار دے کر علاج سے انکار کر دیا جب کہ مجھے صدمے سے نکلنے کے لیے کچھ وقت چاہیے تھا۔
فاطمہ سہیل نے بتایا کہ بچے کی پیدائش کے وقت اُن کی فیملی ساتھ تھی لیکن شوہر نہیں تھا، دو دن بعد اسپتال آکر محسن عباس نے عوامی پزیرائی کے لیے کچھ تصاویر لے کر سوشل میڈیا پر ڈالیں لیکن اپنے بچے کو دیکھنا تک گوارا نہیں کیا۔

محسن عباس کی اہلیہ لکھتی ہیں کہ 17 جولائی کو وہ محسن عباس کے گھر گئیں اور کہا کہ اپنے بچے کی ذمے داری اٹھاؤ جس پر پھر مار پیٹ کی اور بچے کی ذمہ داری اٹھانے سے مکمل انکار کر دیا

آخر میں فاطمہ سہیل نے کہا کہ انھوں نے 20 جولائی کو تھانے میں رپورٹ درج کرائی لیکن پولیس نے دانستہ یا نادانستہ طور پر ایف آئی آر میں اس معاملے کو گھریلو تشدد یا بدسلوکی کے بجائے محض میاں بیوی کا جھگڑا لکھا۔

 دوسری جانب محسن عباس کا کہنا ہے کہ وہ بہت جلد تمام حقائق ثبوتوں کے ساتھ عوام کے سامنے لائیں گے

Read Comments