ایرانی پاسداران انقلاب نے جمعہ کو آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر "سٹینا امپیرو" پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایران کے سرکاری ٹی وی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاسداران انقلاب نے برطانوی آئل ٹینکر کو جہاز رانی کے بین الاقوامی قوانین کی پابندی نہ کرنے پر قبضہ میں لیا۔
برطانوی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق فوری طور پر اس واقعہ سے متعلق تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ خلیج میں آئل ٹینکر پر قبضے کی اطلاعات پر صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ رپورٹ ملی تھی کہ آئل ٹینکر نے جس پر برطانیہ کا پرچم تھا۔ ایرانی سمندر کی طرف اپنا رخ کرلیا ہے۔
ادھرامریکی قومی سلامتی کونسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آبنائے ہرمز میں ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے برطانوی آئل ٹینکر پر قبضے کی اطلاع ملی ہے۔ امریکہ ایران کی عیارانہ سرگرمیوں سے نمٹنے کے لئے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی بحریہ اسلحہ بردار کشتیوں نے آبنائے ہرمز میں ایک برطانوی آئل ٹینکر کا راستہ روکنے کی کوشش کی تھی۔ایران نے اس الزام کو مسترد کردیا تھا۔
قبل ازیں جبل الطارق کی سپریم کورٹ نے روکے گئے ایرانی آئل ٹینکر کو مزید 30 دن تک ساحل چھوڑنے سے روک دیا۔ گریس ون نامی آئل ٹینکر21 ملین بیرل تیل لے کر جا رہا تھا کہ اْسے برطانوی بحریہ نے روک لیا۔ایرانی جہاز 4 جولائی سے بندرگاہ پر لنگر انداز ہے۔ عملے کے چاروں افراد کو بغیر کوئی فرد جرم عائد کیے پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے۔
یادرہے کہ یورپی یونین کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کو تیل کی سپلائی کی کوشش کے الزام میں ایرانی جہازگریس ون کو تحویل میں لے کر عملے کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے اسے غیرقانونی قرار د یتے ہوئے برطانیہ کو انتباہ کیا تھا کہ اسے سنگین نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے۔