عالمی عدالت انصاف میں بھارت اپنے دہشتگرد کلبھوشن جادیو کی تحویل لینے میں ناکام رہا ہے۔
عالمی عدالت انصاف پاکستان میں گرفتاربھارتی جاسوس کمانڈرکلبھوشن جادیوکیس کا فیصلہ سنایا جارہا ہے ۔ عالمی عدالت کے جج عبدالقوی فیصلہ سنارہے ہیں۔
عالمی عدالت انصاف پاکستان سے گرفتار ہونے والے حاضر سروس بھارتی نیوی جاسوس کمانڈر کلبھوشن جادیوسے متعلق کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنارہی ہے۔
فیصلہ دیتے ہوئے جج عبدالقوی نے کہا کہ بھارت نے ویانا کنونشن کے تحت قونصلر رسائی مانگی ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ کیس عالمی عدالت کے پاس جانا حقیقی عمل ہے،عالمی عدالت کو یہ کیس لینے کا بھرپور حق حاصل ہے۔
جج نے مزید کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے پاکستان می گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے متعلق تسلیم کیا ہے کہ وہ بھارتی شہری ہے، تاہم وہ پاکستان کی تحویل میں رہے گا۔
انہوں نے پاکستان اور بھارت دونوں کو ویانا کنونشن کا پابند بھی قرار دیا۔ جج عبدالقوی نے مزید کہا کہ کلبھوشن بھارتی شہری ہے،اور اس بات کا عدالت اعتراف کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ مقدمے کی تفصیلی شقوں کی طرف نہیں جانا چاہتے۔
فیصلہ سننے کیلئے پاکستان کی ٹیم اٹارنی جنرل انورمنصورکی قیادت میں دی ہیگ میں پہنچی،ڈی جی سارک اور ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل بھی پاکستانی وفد میں شامل رہے۔
بھارت نے نیوی کمانڈر کلبھوشن جادھو کی بریت کی درخواست دائر کررکھی ہے، کلبھوش کیس کی سماعت 18 سے 21 فروری تک ہوئی تھی، جس میں بھارت اور پاکستان کے وفود نے شرکت کی تھی۔
بھارتی وفد کی سربراہی جوائنٹ سیکرٹری دیپک متل نے کی تھی جب کہ پاکستانی وفد کی سربراہی اٹارنی جنرل انور منصور خان کر رہے تھے۔
عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن جادھو سے متعلق کیس کا فیصلہ 21 فروری کو محفوظ کیا تھا۔