وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کے پاس گھر بنانے کیلئے پیسے نہیں ہیں۔
وزیراعظم نے نیا پاکستان ہاؤسنگ رجسٹریشن کے حوالے سے تقریب سے خطاب کیا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہاؤسنگ کا شعبہ پیچھے رہ گیا، تنخواہ دار طبقہ کے پاس گھر بنانے کے وسائل نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ گریڈ 21 سے نیچے کے سرکاری نوکروں کے پاس وسائل نہیں،ہم نے اس حوالے سے نیا آرڈیننس نکالا ہے، کل اس آرڈیننس کو کابینہ پاس کرے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس سے گھروں کی فنانسنگ آسان ہوجائے گی،پہلے گھر بنادیئے جاتے تھے لیکن ڈیمانڈ کا نہیں پتہ ہوتا تھا، ہم پہلے لوگوں کی ڈیمانڈ کو پتہ کرواتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگ پہلے اپنے آپ کو رجسٹرڈ کریں، لوگ بتائیں کہ وہ قسطیں دینے کیلئے کتنا پیسہ خرچ کرسکتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اسکے مطابق ہم اپنی اسکیمیں شروع کریں گے، ہاؤسنگ سوسائیٹیز ابتک صرف پیسے والوں کیلئے بنتی تھیں، نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ کوشش ہے کہ چھوٹی چھوٹی کنسٹرکشن کمپنیز بنیں،یونیورسٹی کے انجیئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے اسٹوڈنٹس سے رابطہ کررہے ہیں، یہ طلباء چھوٹی چھوٹی کنسٹرکشن کمپنیز بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں،10 ہزار گھروں کیلئے پہلے قرعہ اندازی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ، گوادر، لاہور، اسلام آباد سمیت تمام جگہوں پر اسکیمیں شروع ہوجائیں گی، لوگوں کو مراعات دینے کیلئے سرکاری زمین کا بھی تعین کرلیا ہے۔