نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے گئے عالمی کپ کے فائنل مقابلے میں ایک بار پھر فیلڈ امپائر کی امپائرنگ پر سوال اٹھ گئے ہیں۔
ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کی اور اس کی اننگز میں کمار دھرم سینا اور ماریوس ایرامس نے تین غلط فیصلے دئے، جس کی قیمت نیوزی لینڈ کو ٹائٹل سے ہاتھ دھو کر چکانی پڑی۔
انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے بیچ کھیلے گئے ٹائی مقابلہ میں میزبان انگلینڈ نے سب سے زیادہ باؤنڈری لگانے کی وجہ سے عالمی چیمپئین کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
نیوزی لینڈ کی اننگز کے تیسرے اوور میں ہنری نکولس کو دھرم سینا نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا تھا۔ حالانکہ ریویو کے بعد وہ ناٹ آؤٹ قرار دئے گئے تھے، کیونکہ گیند اسٹمپس کے اوپر سے جا رہی تھی۔
اس کے بعد 23 ویں اوور میں لیم پلنکیٹ کی گیند کین ولیمسن کے بلے سے لگ کر وکٹ کیپر کے ہاتھوں میں گئی، لیکن امپائر دھرم سینا نے آؤٹ قرار نہیں دیا۔ انگلینڈ نے فیصلہےپر ریویو لیا اور فیصلہ اس کے حق میں گیا۔
چونتیسویں اوور میں ماریوس ایرامس نے مارک وڈ کی گیند پر راس ٹیلر کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا۔ ری پلے میں صاف تھا کہ گیند اسٹمپس کے اوپر سے جا رہی تھی۔ حالانکہ مارٹن گپٹل نے پہلے ہی نیوزی لینڈ کا ریویو گنوا دیا جس کی وجہ سے ٹیلر کو واپس جانا پڑا۔
اس سے قبل انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ہوئے سیمی فائنل مقابلے میں بھی دھرم سینا اپنے غلط فیصلے کی وجہ سے نشانے پر ا چکے ہیں۔ 20 ویں اوورز میں انہوں نے پیٹ کمنس کی گیند پر فل شاٹ کھیلنے کی کوشش کی اور گیند وکٹ کیپر الیکس کیری کے ہاتھوں میں گئی۔
امپائر دھرم سینا نے انہیں آؤٹ قرار دے دیا۔ جیسن رائے ریویو بھی نہیں لے سکتے تھے کیونکہ واحد ریویو ان کے پارٹنر جانی بیرسٹو استعمال کر چکے تھے۔ جیسن رائے آؤٹ ہونے کے بعد بے حد ناراض دکھائی دئیے تھے اور امپائر سے بحث کرتے نظر آئے تھے۔ جب ری پلے دیکھا گیا تو گیند اور بلے کا رابطہ ہی نہیں ہوا تھا۔ گیند کافی دور سے گئی تھی۔