لارڈز: عالمی کپ 2019 کے فائنل معرکے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے میزبان انگلینڈ کو 242 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے جواب میں انگلش ٹیم بھی میچ کی آخری گیند پر 241 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی۔
یہ ورلڈکپ کی تاریخ کا پہلا فائنل تھا جو ٹائی ہوا، جس کے بعد میچ کا فیصلہ سپر اوور کے ذریعے کیا گیا۔
انگلینڈ کے جوز بٹلر اور بین اسٹوکس کو سپر اوور میں بیٹنگ کیلئے بھیجا گیا جبکہ کیویز کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے بولنگ کی۔
انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے سپر اوور میں نیوزی لینڈ کو 16 رنز کا ہدف دیا۔
جس کے بعد کیویز کی جانب سے مارٹن گپٹل اور جمی نیشم کو بیٹنگ کیلئے بھیجا گیا جبکہ جوفرا آرچر نے انہیں بولنگ کی۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی سپر اوور میں 15 رنز بناسکی تاہم باؤنڈریز زیادہ ہونے کی وجہ سے انگلینڈ کو کرکٹ کا عالمی چیمپیئن قرار دے دیا گیا۔
فائنل میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ بین اسٹوکس کو دیا گیا جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس سے قبل ہدف کے تعاقب میں انگلش ٹیم اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہوئی جب 86 رنز پر ان کی 4 وکٹیں گر گئیں تھیں تاہم بٹلر اور اسٹوکس کے درمیان 110 رنز کی شاندار شراکت داری نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔
جس کے بعد کیوی گیند بازوں لوکی فرگیوسن اور جمی نیشم نے ایک بار پھر میچ میں جان ڈالی اور اننگز کا میچ کا اختتام ٹائی پر ہوا۔
انگلینڈ کے بین اسٹوکس نے ناقابل شکست 84، جوز بٹلر 59، جونی بیئرسٹو 36، جیسن روئے 17، پلنکت نے 10، مورگن 9 اور جوئے روٹ نے 7 رنز بنائے تھے۔
نیوزی لینڈ کے فرگیوسن اور نیشم نے تین تین جبکہ ہینری اور گرینڈ ہوم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کیوی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 241 رنز اسکور کئے تھے۔
کیویز کی جانب سے ہینری نکلس 55، ٹام لیتھم 47، کپتان کین ولیمسن 30 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ مارٹن گپٹل اور جمی نیشم 19، 19، ڈی گرینڈ ہوم 16، روس ٹیلر 15 اور میٹ ہینری 4 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔
مچل سینٹنر 5 اور ٹرینٹ بولٹ 1 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے تھے۔
انگلینڈ کی جانب سے شاندار بولنگ کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا، لیئم پلنکت اور کرس ووکس نے تین تین جبکہ مارک ووڈ اور جوفرا آرچر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی تھی۔
نیوزی لینڈ کا انگلینڈ کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
ورلڈ کپ 2019 کے فائنل میچ میں نیوزی لینڈ نے میزبان ٹیم انگلینڈ کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیم اور میزبان انگلینڈ چوتھی مرتبہ ورلڈ کپ کا فائنل کھیل رہی ہے۔ انگلش ٹیم 1992 کے بعد اب جاکے فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم مسلسل دوسری بار فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ 2015 کے ورلڈ کپ فائنل میں کیویز کو آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔ دونوں ٹیمیں پہلی بار میگا ایونٹ میں تاریخی گراؤنڈ لارڈز میں آمنے سامنے ہوں گی۔ دونوں ٹیمیں ابھی تک کوئی ورلڈ کپ نہیں جیت پائیں۔
دوہزار گیارہ اور 2015 کے ورلڈ کپ میں میزبان ٹیموں نے کامیابی حاصل کی۔ 2011 میں بھارت اور 2015 میں آسٹریلیا ورلڈ چیمپیئن بنا۔ ایک بار پھر ایسا موقع آیا ہے کہ میزبان انگلینڈ کی ٹیم اپنی سرزمین پر فائنل کھیل رہی ہے۔
ورلڈ کپ کی تاریخ پر نظردہرائی جائے تو آسٹریلیا کی ٹیم پانچ بار عالمی چیمپئن رہ چکی ۔ ویسٹ انڈیز اور بھارت نے 2،2 مرتبہ ورلڈ کپ جیتا۔ پاکستان اور سری لنکا نے ایک ، ایک مرتبہ ورلڈ چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔