واشنگٹن: امریکا کے وفاقی تجارتی کمیشن نے محکمہ احتساب کو سفارش کی ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک اپنے صارفین کا ڈیٹا محفوظ نہیں رکھ سکی، اس لئے کمپنی پر کم سے کم 5 ارب ڈالر کا جرمانہ کیا جائے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تفتیش میں یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ نے کیمبرج اینالیٹکا کو صارفین کی معلومات فراہم کیں یا وہاں تک رسائی دی۔ کیمبرج اینالیٹکا ایک برطانوی فرم ہے جس پر فیس بک صارفین کی معلومات ڈونلڈ ٹرمپ کی مارکیٹنگ ٹیم کو 12 لاکھ ڈالرز میں فروخت کرنے کا الزام ہے۔ ٹرمپ کی ٹیم نے مبینہ طور پر اس معلومات کو امریکا کے گزشتہ الیکشن میں استعمال کیا تھا۔ فیس بک جرمانے کا حتمی فیصلہ محکمہ انصاف ہی کرے گا، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہاں گیا کوئی بھی معاملہ بغیر فیصلے کے رد نہیں ہوتا۔ فیصلہ اگر فیس بک کے خلاف آتا ہے تو یہ کسی بھی ٹیکنالوجی کمپنی پر امریکی محکمہ انصاف کا سب سے بھاری جرمانہ ہوگا۔ قبل ازیں 2012 میں دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کو دو کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا جرمانہ کیا تھا۔ فیس بک پر بھاری جرمانے کی سفارش سے امریکا کے سرکاری ادارے اس بات پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں کہ سماجی رابطوں کی اتنی بڑی ویب سائٹ اپنے صارفین کی معلومات محفوظ بنانے میں کیوں ناکام ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ میں یہ خبر بھی گردش کر رہی ہے کہ مارک زکر برگ کی کمپنی کو جرمانے کے علاوہ اس بات پر بھی عمل کرنا ہوگا کہ صارفین کی معلومات ان کی مرضی سے استعمال کی جائیں۔