خیبرپختونخوا اسمبلی میں بی آر ٹی اور بلین ٹری سونامی پر گرمان گرم بحث ہوئی ہے ۔اپوزیشن نے بی آر ٹی اور بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت کے باعث منصوبوں کو متنازع بنایا جارہاہے۔اپوزیشن نے وزیر ریلوے شیخ رشید سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس سپیکر مشتاق غنی کی زیر صدارت ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔اجلاس کے دوران پی پی پی کی رکن اسمبلی نگہت اورکزئی نے کہا کہ شیخ رشید کے بطور وزیرریلوے79حادثات سامنے آئے جبکہ ماضی میں شیخ رشید نے حادثات پر لوگوں کی پگڑیاں اچھالے۔اسلئے شیخ رشید سے استعفی لیکر حادثات کی شفاف تحقیقات کی جائے۔
اجلاس میں بی آر ٹی اور بلین ٹری سونامی منصوبے بھی زیر بحث رہیں۔اپوزیشن لیڈر اکرم درانی نے کہا کہ روزانہ جنگلات میں آگ لگائی جاتی ہے جس پر حکومت کو فوری طور پر بلین ٹری سونامی کیلئے قائم کمیٹی کا اجلاس بلائے جبکہ بی آر ٹی منصوبہ صوبے کیلئے بدنامی کا باعث بن رہا جبکہ منصوبے کیلئے تین سو ملین سے زائد کا قرضہ لیا گیا اسلئے بی آرٹی کے تحقیقات کیلئے بھی کمیشن بنایا جائے۔
وزیر اطلاعا ت شکوت یوسفزئی نے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سب سے زیادہ توجہ دی اور بڑے منصوبے شروع کئے تاہم بدقسمتی سے منصوبوں کا متنازع بنایا جارہاہے۔صحت انصاف کارڈکے حوالے وزیر صحت ہشام انعام اللہ نے بتایا کہ صوبے کے 64فیصد عوام کو کارڈ جاری کئے جبکہ رواں سال مزیدچھ لاکھ کارڈ جاری کئے جائینگے۔
ہشام انعام اللہ کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہزار ڈاکٹروں کا تبادلہ کیا گیاتاہم ڈاکٹروںنے رایچ اے اور ڈی ایچ اے کا بہانہ بناکر ہڑتال کی۔اجلاس میں سپیکر نے رولنگ دی کہ ہارون بلور پرحملہ کیس کی پیش رفت کے حوالے سے بلور خاندان کو دس دنوں میں بریفنگ دی جائے۔سپیکر نے اجلاس پندرہ جولائی تک ملتوی کردیا۔