پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں دھاندلی کی گئی تو حکومت کو بے نقاب کردیں گے اور اس سے حساب لیں گے سلیکٹڈ وزیراعظم کو بھاگنے نہیں دیں گے ، چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں الیکشن کمیشن سلیکشن کمیشن بننے سے گریز کرے۔
سکھر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سے کوئی این آر او نہیں مانگ رہا ہے بلکہ یہ خود این آر او دینا چاہتا ہے یہ چاہتا ہے کہ اس کی حکومت نہ گرے اس لیے ہر تقریر میں یہ کہتا ہے کہ کچھ پیسے دو اور باہر چلے جاؤ مگر ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں ہم نے اگر پلی بارگین کی تو وہ بھی تو این آر او ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمان کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور اسی لیے ہم نے اپوزیشن جماعتوں پر بھی واضح کردیا ہے کہ اگر کوئی ایسا کرے گا تو ہم اس سے ہمارا راستہ الگ ہوگا ۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ عمران خان چاہے نیویارک میں ہوں یا اسلام آباد میں ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے یہ کیسا صاف وشفاف الیکشن ہے کہ جس میں پولنگ اسٹیشن کے اندر مارشل لاء اور باہر دکھاوے کی جمہوریت ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا ہر نعرہ دھوکہ اور ہر وعدہ جھوٹا نکلا ہے خان صاحب نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا مگر جانا پڑا آئی ایم ایف ان کے لیے نیا ہے مگر ہمارے لیے تو پرانہ ہے اس نے تو آئی ایم ایف کی تمام شرائط مان لیں اس لیے ہر چیز پر ٹیکس لگایا جارہا ہے مہنگائی کا سونامی لے آئے ہیں سلیکٹڈ حکومت نے دھاندلی کرکے باہر کا بنا ہوا بجٹ پاس کرایا ہے طبقوں اورصوبوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے ۔