ہمیشہ سے ملک دشمن اور متنازع بیانات داغنے کیلئے مشہور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے پھر سے مادر وطن پر وار کردیا ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر بھارت اور افغانستان کی زبان بولتے ہوئے اخبار کو دیے گئے انٹریو میں کہا ہے کہ پاکستان کا شمالی صوبہ خیبرپختوںخواہ افغانیوں کا ہے۔
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ ماضی میں بھی ایسے بیانات دے چکے، کچھ عرصہ قبل ہی محمود خان اچکزئی اپنے کارکنوں کو افغانستان کی شہریت اختیار کرنے کی تلقین بھی کر چکے ہیں۔
یہ خبریں بھی سامنے آتی رہیں کہ محمود خان اچکزئی افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بھارت کی ایما پر پاکستان کے خلاف کام کرنے والے افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس کے سربراہ سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔
جبکہ یہ محمود خان اچکزئی ہی ہیں جنہوں نے ہمیشہ سے پاک افغان سرحد کو سیل کرنے کی مخالفت کی ہے، بلکہ اس سرحد کو بین الاقوامی سرحد کے طور پر قبول کرنے سے بھی انکار کیا ہے۔
2016 میں کابل میں بیٹھ کر محمود خان اچکزئی نے بیان داغا تھا کہ خیبر پختوانخواء افغانستان کا حصہ ہے۔ محمود خان اچکزئی فاٹا کے خیبرپختونخواہ میں انضمام کے بھی مخالف رہے ہیں۔
محمود خان فاٹا کو ایک الگ صوبہ بنانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ ان کاکہنا ہے کہ اس انضمام سے افغانستان میں ناراضگی ہے کیونکہ اس سے افغان کا پختونستان کے قیام کا خواب کھٹائی میں پڑجائیگا۔