ہیگ: عالمی عدالت انصاف نے بھارتی نیوی افسر اور خفیہ ایجنسی را کے جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس کے فیصلے کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے۔ کیس کا فیصلہ 17 جولائی کو سنا دیا جائے گا۔ جبکہ پاکستان کو فیصلہ اپنے حق میں آنے کی بھی امید ہے۔
حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کے کیس کا فیصلہ جلد سنا دیا جائے گا۔ پاکستان نے عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کیس بہت اچھے انداز میں لڑا ہے۔ اس لیے امید ہے کہ پاکستان کی اس میدان میں فتح ہوگی۔
ذرائع کے مطابق رواں برس 5 مارچ 2019 کو وزیرِ اعظم عمران خان کو عالمی عدالتِ انصاف میں بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن یادیو کیس کی پیروی کے سلسلے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی۔ بریفنگ کے دوران اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور نے وزیرِ اعظم کو عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کی پیروی کی تفصیلات سے آگاہ کیا تھا اور یقین دلایا تھا کہ پاکستان اس کیس میں فتح یاب ہوگا۔
یہ بھی یاد رہے کہ رواں برس 21 فروری کو ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت مکمل ہوئی تھی۔ کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل انور منصور نے عالمی عدالت میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے عدالتی نظام پر تنقید کا جواب دیا تھا۔
اٹارنی جنرل نے پاکستان کے ملٹری کورٹس اور سول عدالتوں کے متعدد فیصلوں کے حوالے دیے۔ 21 فروری کو پاکستانی وکلا کی جانب سے مزید دلائل دیے جانے کے بعد عالمی عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
واضح رہے کہ بھارتی دہشت گرد اور جاسوس کلبھوشن یادیو کو 2015 میں بلوچستان کے گرفتار کیا گیا تھا۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری پاکستان کے خفیہ اداروں کا تاریخی کارنامہ تھا۔ دنیا میں کہیں بھی کبھی بھی کسی بھی خفیہ ادارے کو دشمن کے کسی ہائی رینک جاسوس کی گرفتاری میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔